Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 82
بدیہی ہے، مگر اس کے ساتھ یہ بھی ظاہر ہے کہ اس کی صفت اختیارِ مخلوق ہے اور ہر مخلوق کا سلسلہ خالق تک پہنچتا ہے، تو ضرور اس کا اختیار کسی کے اختیار کے ماتحت ہوگا، یہ مرتبہ بے اختیاری کا نکلا۔ پس بندہ نہ پورا مجبور ہے، نہ پورا مختار ہے، یہی خلاصہ ہے مسئلۂ تقدیر کا، اور اس قدر سمجھ لینے میں نہ کوئی دِقت ہے نہ کوئی اِشکال، اور اسی قدر سمجھنے کا ہم کو بھی حکم ہے، اس سے آگے نہ ہمارے سمجھنے کے لائق تھا، نہ ہم کو اس کے سمجھنے کا حکم ہوا، بلکہ زیادہ تفتیش کرنے کی ممانعت ہوئی، کیوںکہ اس کے لیے تبحرِ علومِ عقلیہ و نقلیہ و کشف کی ضرورت ہے، بلکہ اس کے ہوتے ہوئے بھی حل ہونے میں تردّد سا معلوم ہوتا ہے۔ اور عوام کے بعض شبہات کا جواب جو اس مسئلے سے متعلق ہیں رسالہ ’’جزاء الاعمال‘‘ کے خاتمے میں ذکر کیے گئے ہیں، ان کا دیکھ لینا ضروری ہے۔


فصل: شیخین   ؒ  نے حضرت انس ؓ  سے روایت کیا ہے کہ ارشاد فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس شخص میں ہوں وہ ایمان کی حلاوت پاتا ہے، اللہ اور رسولﷺ اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوں، اور جس سے محبت کرے اللہ ہی کے واسطے کرے اور کوئی وجہ نہ ہو‘‘۔ ابوداود و ترمذی   ؒ  نے روایت کیا کہ ’’اس کے واسطے محبت اور بغض رکھنا ایمان سے ہے‘‘۔


اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا: شاید کسی کو تعجب ہو کہ اللہ و رسولﷺ کا سب سے زیادہ محبوب ہونا کیسے ممکن ہے؟ اور اگر ممکن ہے تو شاید دنیا بھر میں دو چار ہی ایسے ہوں گے، تو سارا جہان ایمان سے بے نصیب ہی ٹھہرا۔ اس کا جواب محققین نے مختلف طور پر دیا ہے، مگر احقر کے نزدیک تو ادنیٰ درجے کے مسلمان کو بفضلہ تعالیٰ یہ دولت حاصل ہے۔1 امتحان اس کا یہ ہے کہ یہ جس کے ساتھ سب سے زائد محبت رکھتا ہے مثلاً: بیٹا، بیوی، اگر یہ لوگ اس شخص کے رُو برو اللہ و رسولﷺ کی شان میں کوئی سخت گستاخی کریں تو ہرگز اس شخص کو تاب نہ رہے گی، جو کچھ اس کے امکان میں ہوگا انتقام لینے میں کوئی بات اُٹھا نہ رکھے گا، اگر اللہ ورسولﷺ کے ساتھ اس درجے کی محبت نہیں تھی یہ جوش کہاں سے پیدا 
ہوا؟ اور اس محبوب کی محبت کیسے مضمحل و مغلوب ہوگئی؟ پس معلوم ہوا کہ اللہ و رسولﷺ کے ساتھ اس درجے کی محبت ہر مسلمان کو میسر ہے۔ الحمد للّٰہ علٰی ذٰلک۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter