Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

30 - 82
شرمندہ ہو کر معذرت کرے گا اور اس طریق سے باہم صلح و صفائی ہوجائے گی، اور جن دو شخصوں میں در منہ صفائی کی باتیں ہوجاتی ہیں پھر چغلی کھانے کی ۔ّہمت ذرا کسی کو کم ہوتی ہے۔


ترکِ دنیا: حضرت جابر ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کا گزر ایک بکری کے مرے ہوئے بچے پر ہوا جس کے کان کٹے ہوئے تھے، آپﷺ نے فرمایا کہ ’’تم میں کسی کو یہ بات پسند ہے کہ یہ بچہ اس کو ایک درہم میں مل جائے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا کہ ہم تو اس کو کسی ادنیٰ چیز کے عوض بھی پسند نہ کریں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’خدا کی قسم! دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس سے بھی زیادہ بے قدر ہے جیسا یہ تمہارے نزدیک‘‘۔1
اور عمرو بن عوف ؓ  سے بھی روایت ہے کہ فرمایا رسول  اللہﷺ نے کہ ’’قسم خدا کی! میں تم پر فقر و فاقے سے اندیشہ نہیں کرتا، لیکن یہ اندیشہ کرتا ہوں کہ تم پر دنیا فراخ ہوجائے گی جیسا کہ پہلے لوگوں پر ہوئی تھی پھر تم اس کی رغبت کرنے لگو جیسے ان پہلوں نے رغبت کی تھی، اور وہ دنیا تم کو برباد کردے جیسا ان لوگوں کو اس نے برباد کردیا‘‘۔2
اور عبداللہ بن عمرو ؓ  سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’بے شک فلاح پائی اس شخص نے جو مسلمان ہوا اور گزارے کا اس کو رزق دیا گیا اور جو کچھ اس کو اللہ تعالیٰ نے دیا اس پر قناعت بھی کی‘‘۔3
اور حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اے فرزندِ آدم! میری عبادت کے لیے فارغ ہوجا، بھر دُوں گا تیرے سینے کو غنا سے اور بند کردوں گا تیری محتاجی کو، اور اگر تو ایسا نہ کرے گا بھردوں گا تیرے ہاتھ کو شغل سے اور نہ بند کروں گا تیری محتاجی کو‘‘۔1
اور سہل بن اسعد ؓ  سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’اگر دنیا کی قدر اللہ تعالیٰ کے نزدیک مچھر کے ۔َپر برابر بھی ہوتی تو کسی کافر کو پانی کا ایک گھونٹ بھی نہ ملتا‘‘۔2
ابو موسیٰ اشعری ؓ  سے روایت کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’جس شخص نے دوست رکھا دنیا کو،۔َگزند پہنچایا اس نے اپنی آخرت کو، اور جس شخص نے دوست رکھا آخرت کو، ضرر پہنچایا اپنی دُنیا کو، پس فنا ہونے والی چیز پر باقی رہنے والی چیز کو ترجیح دو‘‘۔3
کعب بن مالک ؓ  سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’اگر دو بھوکے بھیڑیے بکریوں کے ۔ّگلے میں چھوڑ دیے جاویں وہ بھی اتنا تباہ نہ کریں گے جس قدر آدمی کے دین کو مال اور جاہ کی حرص تباہ کر ڈالتی ہے‘‘۔4
ابنِ مسعود ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ایک چٹائی پر سو کر اُٹھے تو آپ ﷺ کے بدن مبارک پر اس کا نشان بن 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter