Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

48 - 82
دیکھئے! شریعتِ مطہرہ نے صفائی کی کیسی تعلیم فرمائی، افسوس کہ ہم لوگ شریعت پر عمل چھوڑ کر غیر قوموں سے ہنسواتے ہیں اور شریعت پر اعتراض کرتے ہیںکہ ان کی شریعت اصلاحِ معاشرہ کے لیے کافی نہیں، اور دوسری قومیں ہمارے اُصول و اَحکام لے لے کر اپنی طرف نسبت کرتی ہیں اور فخر کرتی ہیں، إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ سادگی سے رہو مگر صاف رہو، کپڑا، بدن، مکان سب ستھرا رہے، میلا پن نہایت ذ۔ّلت اور دوسرے کی ایذا کا سبب ہے۔


فصل: عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ  حضور سروَرِ عالم فخرِ بنی آدم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ حضورﷺ نے ایک روز نماز کا ذکر فرمایا کہ ’’جو شخص نماز پر محافظت کرے یعنی اس کو ہمیشہ بہ رعایتِ شرائط و ارکان پڑھتا رہے، اس کے لیے وہ نماز قیامت کے روز روشنی اور برہان اور سببِ نجات ہوجائے گی، اور جو شخص اس پر محافظت نہ کرے گا، نہ وہ اس کے لیے نور ہوگی، نہ برہان، نہ نجات، اور وہ شخص قیامت کے دن فرعون و ہامان و اُبی بن خلف کے ساتھ ہوگا‘‘۔ 1 (1 مسندِ احمد، دارمی ، بیہقی ’’شعب الایمان‘‘ )
اور فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’حکم کرو اپنی اولاد کو نمازکا جب وہ سات برس کے ہوجاویں اور ان کو نماز کے لیے مارو جب وہ دس برس کے ہوجاویں۔ علیحدگی کردو ان کے درمیان خواب گاہ میں (یعنی جب وہ ہوشیار ہوجاویں تو ان کو علیحدہ علیحدہ بستر پر ۔ُسلاؤ)‘‘۔ 1 (1  ابوداود )
ف: نماز کی فضیلت اور اس کے ترک پر وعید کے بارے میں بے شمار احادیث موجود ہیں، اکثر لوگ نماز میں بہت غفلت کرتے ہیں، طرح طرح کے بہانے پیش لاتے ہیں، بڑا عذر کم فرصتی کا ہوا کرتا ہے۔
صاحبو! اگر عین ہجومِ کاروبار کے وقت پیشاب یا پائخانہ کا دباؤ پڑے اس وقت کیا کرو؟ اپنا کام کرتے رہو یا سب چھوڑ چھاڑ بمپولیس دوڑے جاؤ، پھر افسوس! کیا نماز کی اتنی بھی ضرورت اور قدر نہیں ہے؟ سب سے بڑھ کر افسوس یہ ہے کہ بعض درویشی اس کو ضروری نہیں سمجھتے اور دوسرے عوام اور جاہلوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ درویش تو اس واسطے اختیار کیا کرتے ہیں کہ پہلے سے زیادہ عبادت و طاعت میں مشغولی ہوگی، جو کام دین کا پہلے دشوار تھا وہ آسانی سے ہونے لگے، نہ یہ کہ جو لنگڑا، لنجا نماز روزہ تھا وہ بھی رخصت کردیا گیا۔ اس سے بڑھ کر رنج کی بات یہ ہے کہ یہ لوگ قرآنِ مجید کی آیات میں تحریف کرکے اپنے مطلب کو ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
صاحبو! تفصیلی جواب تو طالب علموں کے سمجھنے کے ہیں۔ ان بے چاروں سے اتنا پوچھ لینا کافی ہے کہ قرآنِ مجید جن پر نازل ہوا وہ زیادہ سمجھتے تھے یا تم؟ پھر وہ تو عمر بھر نماز پڑھتے رہے پھر تم نے کس بنا پر نماز چھوڑ دی؟ بات یہ ہے کہ یہ بھی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter