بے زر و گنج بصد حشمتِ قارون باشی1
1 (1 اے دِل! یہ بہتر ہے کہ (محبت کی) شراب سے مست ہوجائے، بغیر سونے اور خزانے کے قارون سے زیادہ با رُعب ہوجائے۔
در رَہِ منزلِ لیلیٰ کہ خطرہا ست بجان
شرطِ اوّل قدم آنست کہ مجنون باشی1
1 (1 لیلیٰ (محبوبہ) کی راہ جس میں ان کو بہت خطرے ہیں اس کی شرطِ اوّل یہ ہے کہ تو مجنوں ہوجائے۔)
مشورۂ حجاج (نصیحت): حجاج کو چند اُمور کا خیال رکھنا ضروری ہے:
اوّل: سفر میں خصوصاً جہاز میں نماز قضا نہ کرے، بڑی ۔ُبری بات ہے کہ ایک فرض کے لیے اتنے فرض اُڑا دیے جائیں۔
دوم: سفر میں نہ کسی سے تکرار کریں، نہ کسی پر اعتماد۔
سوم: ۔ّمطوِف ایسے شخص کو ۔ّمقرر کریں جو مسائل کا حل بہ خوبی جانتا ہو اور امین اور خیرخواہ ہو۔
چہارم: خرچ کافی لے جاویں اور خرچ کرنے میں نہ بخل کریں کہ طرح طرح کی مصیبت جھیلنی پڑے، نہ اِسراف کریں کہ محتاج ہو کر پریشان ہوں۔
پنجم: قافلے سے باہر ہرگز کسی وقت نہ جائیں۔
ششم: بدوؤں کو کہ قلیل پر قانع ہوجاتے ہیں، خوش رکھیں۔
ہفتم: اس سفر کو سفرِ عشق سمجھیں۔
اِعتکاف: حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ’’رسول اللہﷺ رمضان شریف کے عشرۂ اخیر کا اِعتکاف فرمایا کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپﷺ کو وفات دی، پھر آپﷺ کی بیبیاں اِعتکاف کرتی تھیں آپﷺ کے بعد‘‘۔ 1 (1 بخاری و مسلم )
ابنِ عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے معتکف کے حق میں فرمایا کہ ’’وہ تمام گناہوں سے رُکا رہتا ہے اور اس کو نیکیوں کا اتنا ثواب ملتا ہے جیسے تمام نیکیاں کرنے والے کو‘‘۔ 1 (1 ابنِ ماجہ)