صبر: حدیث میں ہے کہ ’’صبر نصف ایمان ہے‘‘۔1
اور فرمایا اللہ تعالیٰ نے:
{اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ}
بے شک اللہ تعالیٰ صابرین کے ساتھ ہے۔
تواضع: فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’جس شخص نے تواضع کی اللہ کے واسطے، بلند مرتبہ فرمایا اس کو اللہ تعالیٰ نے، پس وہ شخص اپنے دِل میں چھوٹا ہے اور لوگوں کی آنکھوں میں بڑا ہے۔ اور جو شخص تکبر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو بے قدر کردیتے ہیں، پس وہ لوگوں کی آنکھوں میں چھوٹا ہے اور اپنے دِل میں بڑا، یہاں تک کہ وہ شخص لوگوںکے نزدیک کتے، سور سے بھی زیادہ ذلیل وخوار ہوجاتا ہے۔2
اور ابنِ مسعود ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’نہیں داخل ہوگا دوزخ میں کوئی ایسا شخص جس میں رائی برابر بھی ایمان ہو، اور نہیں داخل ہوگا جنت میں کوئی ایسا شخص جس کے دِل میں رائی برابر بھی تکبر ہو‘‘۔ اور ایک روایت میں ہے کہ ’’جس کے دِل میں ذرّہ برابر تکبر ہو‘‘۔ ایک شخص نے عرض کیا کہ آدمی کا جی چاہتا ہے کہ اس کا کپڑا اچھا ہو، اس کا جوتا اچھا (یعنی کیا یہ سب کچھ تکبر ہے؟) آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ خود جمیل ہیں جمال کو پسند کرتے ہیں۔ تکبر تو یہ ہے کہ حق کا ردّ کرنا اور لوگوں کو حقیر سمجھنا (یعنی خوش طبعی تکبر نہیں ہے)‘‘۔3
ف: اور تواضع میں اپنے سے بڑے کی توقیر کرنا بھی داخل ہے، احمد ؒ نے روایت کیا ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’میری اُمت میں داخل نہیں جو شخص ہمارے بڑے کی تعظیم نہ کرے اور ہمارے چھوٹے پر رحم نہ کرے‘‘۔
رحمت و شفقت: ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ سنا میں نے رسول اللہﷺ سے فرماتے تھے: ’’نہیں دُور کی جاتی مہربانی کی صفت کسی کے دِل سے مگر شقی سے‘‘۔1
عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’رحم کرنے والوں پر رحمن رحم فرماتے ہیں، تم زمین