Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

57 - 82
ہے۔ حدیث میں ہے کہ ’’اگر جھوٹا ہے تب تو ایمان جاتا رہا، اور اگر سچا ہے تب بھی صحیح و سلامت اسلام کی طرف نہ آئے گا‘‘۔ 1 (1 ابوداود)
دوم: یہ کہ اللہ کی قسم کھاوے تو سچ کھاوے۔ چناںچہ حضرت ابوہریرہ ؓ  سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’خدا کی قسم مت کھاؤ مگر جس حالت میں سچے ہو‘‘۔ 1 (1 ابوداود و نسائی)
سوم: یہ کہ زیادہ قسم نہ کھائے، اس میں اللہ تعالیٰ کے نام کی بے حرمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سورۂ نون میں {حَلَّافٍ} کو اوصافِ ذمّ میں یاد فرمایا ہے۔
چہارم: یہ کہ اگر شرع کے موافق کسی اَمر پر قسم کھائی ہے تو اس کو پورا کرے، اور اگر خلافِ شرع ہے مثلاً: کسی گناہ پر قسم کھائی ہے کہ فلاں پر ظلم کروں گا، یا کسی کا حق تلف ہوتا ہے مثلاً: قسم کھائی ہے کہ باپ یا بھائی یا کسی اور مسلمان سے نہ بولوں گا یا فلاں حق دار کو کچھ نہ دوں گا، ایسی قسم کو توڑ ڈالے۔ چناںچہ ابوہریرہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص کسی بات پر قسم کھائے اور پھر دوسری بات اس سے اچھی نظر آئے تو اپنی قسم کا کفارہ دے اور اس کام کو کرے‘‘۔ 1 (1 مسلم)
پنجم: یہ کہ کسی کا حق مارنے کے واسطے پھیر اور پیچ کی قسم نہ کھائے، البتہ اگر اس پر ظلم ہوتا ہو تو جائز ہے، مثلاً: تمہارے ذ۔ّمہ زید کا کچھ روپیہ آتا ہے تو تم قسم اس طرح کھانا چاہو کہ جھوٹی بھی نہ ہو اور روپیہ بھی نہ دینا پڑے، مثلاً: یوں کہو کہ ’’میرے پاس تمہارا روپیہ نہیں ہے‘‘ اور تمہارا مطلب یہ ہو کہ اس وقت ہماری جیب میں نہیں ہے، یہ حیلہ گناہ ہے، البتہ اگر کوئی ظالم، چور، ڈاکو تمہارے گھر کا دفینہ، خزینہ بہ جبر دریافت کرے تو اس وقت ایسی تاویل سے قسم کھا لینا کہ ’’میرے پاس تو ایک آدھی بھی نہیں ہے، مجھے کیوں تنگ کرتے ہو‘‘ تو یہ جائز ہے،بلکہ اکثر  ۔ُعلمائے محققین کے نزدیک ایسے وقت میں صریح جھوٹ بھی جائز ہے۔
ابوہریرہ ؓ  راوی ہیں کہ ارشاد فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’قسم کھانے والے کی نیت پر قسم واقع ہوتی ہے‘‘۔ 1 (1 مسلم)


رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں: کفارے کی کئی قسمیں ہیں: ۱۔کفارۂ یمین۔ ۲۔ کفارۂ قتل، ۳۔ کفارۂ ظہار۔۴۔ کفارۂ رمضان، یہ سب قسمیں قرآن و حدیث میں مذکور ہیں۔



x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter