Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

25 - 82
کسی کو وکیل بناتے ہیں تو کیا صاحبِ ۔ّمقدمہ پیروی چھوڑ دیتا ہے، مگر باوجود اس کے ۔ّمقدمے کی کامیابی کا نتیجہ وکیل کی لیاقت و حسنِ تقریر و سعی کو سمجھتا ہے، اس کی اپنی تدابیر کی طرف نسبت نہیں کرتا۔ بالکل یہی حال توکل کا سمجھنا چاہیے کہ اسباب و تدابیر بشرطے کہ خلافِ شرع نہ ہوں، سب کچھ کرے، مگر ان کو مؤثرِ حقیقی نہ سمجھے۔ یہ اعتقاد رکھے کہ کام جب بنے گا اللہ تعالیٰ کے حکم و فضل سے بنے گا، اور واقع میں اگر دیکھا جائے تو تدبیر کا مؤثر ہونا محض خدا ہی کے فضل سے ہے، بندے کو اس میں ذرّہ برابر بھی تو دخل نہیں، مثلاً: زمین میں بیج ڈال دیا، یہ تو اس کی تدبیر تھی، اب وقت پر بارش ہونا، اس کا زمین سے اُبھرنا، پکنا، آفاتِ سماوی سے محفوظ رہنا، یہ اس کے اختیار میں کب ہے؟ اس لیے واجب ہے کہ کامیابی کو ثمرہ فضلِ خدا وندی کا سمجھے، بس یہ توکل ہوگیا۔
اس سے معلوم ہوا ہوگا اکثر مسلمان اس نعمتِ توکل سے مشرف ہیں۔ البتہ بعض بعض کو کسی قدر خیالات کے اصلاح کی ضرورت ہے، اور جو کچھ ۔ّمقدمۂ رزق وغیرہ میں طبیعت کو تشویش پیش آتی ہے اس کی وجہ یہ نہیں کہ لوگوں کو صفتِ توکل حاصل نہیں یا وعدۂ الٰہیہ پر اعتماد نہیں، بلکہ وجہ اس تشویش کی صرف یہ ہے کہ کامیابی کے طریق و اوقات ۔ّمعین نہیں، اِبہام کو ترددّ 
لازم ہے، اور بعض متوکلین کو بلا اسباب کچھ مل گیا ہے وہ کرامت کے قبیل سے ہے، جو توکل کے آثار غیر لازمہ سے ہے، حقیقتِ توکل میں داخل نہیں، خوب سمجھ لو۔


ترک کرنا ۔ُعجب کا: طبرانی نے حدیث نقل کی ہے کہ ’’تین چیزیں ہلاک کرنے والی ہیں: ایک حرص جس کی اطاعت کرنے لگے، اور خواہشِ نفسانی جس کی پیروی کی جاوے اور خود بینی و خود پسندی‘‘۔ اور یہ بھی خود پسندی میں داخل ہے کہ اپنے منہ سے اپنی تعریف کرے، اپنی بزرگی وکمالات بیان کرے، فرمایا اللہ تعالیٰ نے: {فَلَا تُزَکُّوْآ اَنْفُسَکُمْط} الآیۃ۔


فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب: اور تکبر کی ۔ُبرائی فصلِ تواضع میں بیان کی گئی ہے، جاننا چاہیے کہ یہ تین چیزیں ہیں: تکبر، ۔ُعجب، رِیا۔ سرسری نظر سے ان میں فرق معلوم نہیں ہوتا مگر یہ سب جدا جدا ہیں۔ خلاصہ فرق کا یہ ہے کہ رِیا تو ہمیشہ عبادت و اُمورِ دینی ہی میں متحقق ہوتا ہے، بہ خلاف ۔ُعجب و تکبر کے کہ اُمورِ دینیہ و دُنیویہ دونوں میں ہوتا ہے، پھر تکبر میں تو آدمی دُوسرے کو حقیر سمجھتا ہے بہ خلاف ۔ُعجب کے، کہ وہ اپنے کو اچھا سمجھتا ہے گو دُوسرے کو حقیر نہ سمجھے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter