Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

31 - 82
گیا تھا، ابنِ مسعود ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اگر آپ ہم کو اجازت دیں تو کچھ فرش بچھا دیا کریں اور بھی اہتمام کردیں۔ آپﷺ نے فرمایاکہ ’’مجھے دنیا سے کیا علاقہ؟ میری اور دنیا کی تو ایسی مثال ہے جیسے کوئی سوار کسی درخت کے نیچے سایہ لینے کھڑا ہوگیا پھر اس کو چھوڑ کر آگے چل دیا‘‘۔5
ابی اُمامہ ؓ  سے روایت ہے کہ ارشاد فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’میرے پروردگار نے مجھ پر یہ بات پیش کی کہ مکہ معظمہ کی زمین کو سونے کی بنادوں، میں نے عرض کیاکہ ’’نہیں اے پروردگار! بس ایک روز پیٹ بھر لیا کروں، ایک روز بھوکا پڑا رہوں، جب بھوکا ہوؤں تو آپ سے ۔ُ۔ّتضرع کروں اور آپ کو یاد کروں، اور جب پیٹ بھرے تو آپ کی تعریف کروں اور شکر کروں‘‘۔6
اور ان کے علاوہ اس کثرت سے دُنیا کی مذمت اور حرص و ۔ّحبِ مال و جاہ کی ۔ُبرائی میں اور زہد و قناعت و طلبِ آخرت و گمنامی کی فضیلت میں احادیثِ صحیحہ صریحہ موجود ہیں جن کا احاطہ محال ہے۔


اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم: ہمارے زمانے میں ترقی کا بڑا شور و غل ہے، جب اس کی حقیقت کی تفتیش کی گئی یہی طولِ اَمل و حرصِ مال و جاہ اس ترقی کا حاصل نکلا۔ سو ایمان والا تو اس میں ہرگز شک نہیں کرسکتا کہ اس ترقی کی ترغیب دینا حقیقت میں اپنے حکیم و شفیق پیغمبرﷺ کی مبارک و مقدس تعلیم کا پورا معارضہ ہے، اگرچہ اپنی کارروائی کی غرض سے اس ترقی کی ایسی ملمع تقریر کرتے ہیں جس سے بھولے آدمی دھوکا کھاسکتے ہیں، وہ یہ کہ اصل مقصود ہمارا اسلامی ترقی ہے، مگر زمانے کی رفتار کا مقتضا ہوگیا ہے کہ بدون ظاہری شان و شوکت کے اسلام کی وقعت و عظمت لوگوں کی نظر میں بالخصوص غیر قوموں کی نگاہ میں نہیںہوسکتی، اس لیے دُنیوی ترقی بھی ضروری ٹھہری۔
صاحبو! یہ تقریر ۔ِنری رنگ آمیز ہے۔ اوّل تو یہی بات غلط ہے کہ بدون دنیوی ٹیپ ٹاپ کے اسلام کی وقعت کسی کی نظر میں نہیں ہوسکتی، اسلام کا وہ خدا داد حسن و جمال ہے کہ سادگی میں بھی وہ دِل فریب ہے، بلکہ سادگی میںاس کا زیادہ رُوپ کھلتا ہے اور زیب و زینت سے تو چھپ جاتا ہے۔ صحابہؓ  کے زمانے سے اس وقت تک ۔ِسیر و تواریخ سے تحقیق کرلیجیے کہ جس کسی شخص میں کامل اسلام ہوا تمام موافق و مخالف اس کی ہیبت و عظمت کو مان گئے، اور ہماری جو وقعت بدون نمایش و تصنع کے نہیں ہے، سبب اس کا یہی ہے کہ ہمارا اسلام قوی و کامل نہیںہے، اس کے رخنوں کو مہمل زیب و زینت سے رَفو کرتے پھرتے ہیں، اب بھی اللہ کے بندے اس قسم کے جہاں کہیں موجود ہیں، ان کی وقعت و عظمت خود جا کر آنکھ سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter