Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

53 - 82
حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح: روپیہ والے اکثر حج میں بھی کوتاہی کرتے ہیں۔ کوئی اپنے کاروبار کا بہانہ کرتا ہے، کوئی سمندر سے ہول کھاتا ہے، کوئی بدوؤں کو ملک الموت سمجھتا ہے۔
صاحبو! یہ تمام حیلے بہانے محض اس وجہ سے ہیں کہ حج کی وقعت دِل میں نہیں، حاضریٔ دربارِ خدا وندی کو ضروری نہیں سمجھتے، اللہ تعالیٰ کی محبت سے دِل خالی ہے، ورنہ کوئی چیز بھی ۔ّسدِ راہ نہ ہوتی۔ ادنیٰ سی مثال سے عرض کرتا ہوں:
اگر ملکۂ معظمہ اپنے پاس سے خرچِ راہ بھیج کر آپ کی طلبی کا ایک اعزازی فرمان آپ کے پاس بھیجیں، قسم کھا کر فرمایئے آپ جواب میںیہ فرمائیں گے کہ ’’صاحب! میرے مکان میںکوئی کاروبار دیکھنے والا نہیں، میںنہیں آسکتا‘‘ یا ’’مجھے تو سمندر سے ڈَر لگتا ہے اس لیے معذور ہوں‘‘ یا ’’راہ میں فلاں مقام پر لوٹ مار ہوتی ہے، میںجانا خلافِ احتیاط سمجھتا ہوں‘‘، جنابِ عالیٰ! کوئی حیلہ کرنے کو دِل نہ چاہے گا، تمام ضرورتیں اور عذر چولہے میں ڈال دوگے اور نہایت شوق و مسرت سے جس طرح بن پڑے گا افتان و خیزان دوڑے جاؤگے اور ساری مشکلیں آسان نظر آئیں گی۔
بات یہ ہے کہ ارادے سے تمام کام سہل ہوجاتے ہیں اور جب ۔ّہمت اور ارادہ ہی پست کردو تو آسان کام بھی مشکل نظر آتے ہیں، بالخصوص بدوؤں کا بدنام کرنا بالکل ہی ناواقفیت ہے۔ جو لوگ حج کرکے آئے ہیں اور کسی قدر حالاتِ واقعیہ کی تحقیق کا شوق بھی ان کے دِل میں ہے وہ خوب جانتے ہیں کہ بدوؤں کی کوئی نئی حالت نہیں ہے، نہ کوئی نیا واقعہ پیش آتا ہے، جو اتفاق ہندوستان میں پیش آتے ہیں اور جو اسباب ان کے پیش آنے کے ہیں وہی اتفاقات و اسباب وہاں ہیں۔ یہاں گاڑی بانوں کو دیکھ لیجیے کہ ان کو ذرا بات چیت سے، کھانے سے، تمباکو سے ذرا خوش رکھیے غلام بن جاتے ہیں، اور اگر سختی کیجیے، گالی دیجیے، کہیں گاڑی اُلٹ دیں گے، کہیں پریشان کریں گے، علیٰ ہذا باوجود اس انتظامِ شدید کے بارہا تھوڑے ہی میدان میں اسٹیشن سے شہر کو آتے ہوئے حادثے ہوجاتے ہیں، وارداتیں ہوتی ہیں، ایسا ہی وہاں سمجھ لیجیے۔ بلکہ وہاں کی حالت کے اعتبار سے تو کچھ بھی نہیں ہوتا، کیوںکہ وہاں کوئی چوکی نہیں، پہرہ نہیں، پھر واقعات کی کمی بالکل تعجب ہے اور جس قدر ہوتا ہے وہ بھی مسافرین کی بے انتظامی و بے احتیاطی سے ہوتا ہے، ورنہ ہر طرح سے سلامتی ہے، عافیت ہے۔
اکثر لوگوں کو ان واقعات کے سخت معلوم ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اجنبی ملک، اجنبی زبان، اس لیے برداشت نہیں ہوتی۔ اور سب گفتگو کے بعد میں کہتاہوں: اچھا! سب کچھ ہوتا ہے، پھر کیا ہوا ایک آدمی کے عشق میں تمام ذ۔ّلت و کلفت گوارا کرتا ہے، کیا خدائی محبوب کا اتنا بھی حق نہیں:
اے دِل آن بہ کہ خراب از مئی گلگون باشی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter