مضرتیں پہنچتی ہیں۔ اسلامی ہمدردی نے تقاضا کیا کہ اس غلطی کی اصلاح کی جائے اور ایک ایسا رسالہ لکھا جاوے جس میں بقدر ضرورت اختصار کے ساتھ پانچوں مضامین کو کتاب وسنت سے مستنبط و ملتقط کر کے جمع کیا جاوے۔ یوں تو اس رسالہ سے سب اہل اسلام کو نفع پہنچانا مقصود ہے مگر بالخصوص درویشی کی راہ چلنے والوں کی دلسوزی زیادہ مد نظر ہے۔ اب ہر مسلمان کو عموماً اور درویش کو خصوصاً اس کا مطالعہ کرنا بلکہ تھوڑا تھوڑا وظیفہ مقرر کرلینا ضرور ہے۔ کیونکہ مقصود درویشی کا یہی ہے کہ محبوب حقیقی راضی ہوجاوے اور طریقہ حصول رضا کا اطاعت وامتثال امر ہے۔ پس جب محبوب حقیقی کا امر تمام حالات کے ساتھ متعلق ہے تو رضا مندی اسی وقت ممکن ہے جب ہر حالت میں اس کا امر مانا جاوے۔ اسی لئے طالب حق کو ضرور ہے کہ اول اپنے عقائد موافق اہل سنت وجماعت کے درست کرے پھر اعمالِ مفوّضہ نماز روزہ وغیرہما کے احکام سیکھ کر ان کا پابند ہو اور حرام و حلال کے مسائل سے واقف ہو تاکہ اکلِ حلال سے نورانیت پیدا ہو۔اور طرزِ معاشرت سے مطلع ہو تاکہ اہلِ حقوق کے حقوق تلف نہ ہوجائیں۔ کیونکہ اتلافِ حقوق ظلم ہے، ظالم پر لعنت ہوتی ہے، پھر لعنت ورحمت جمع کیسے ہوگی۔اور رضا بدون رحمت کے ہوتی نہیں۔ ان سب مراحل کو طَے کر کے اب اس راہ باریک میں قدم رکھے، ایسا شخص انشاء اﷲ تعالیٰ کبھی گُمراہ نہ ہوگا، اور انشاء اﷲ اپنے مقصود حقیقی تک پہنچے گا۔
اب خدا کے نام پرمقصود کو شروع کرتے ہیں اور بنظر تعداد مضامین اس کو پانچ حصّوں میں منقسم کرتے ہیں: عقائد وتصدیقات، اعمال و عبادات ، معاملات وسیاسیات، آداب ومعاشرت، سلوک و مقامات۔
یا الٰہی! اس نادان کی مدد فرما، اور خطا و لغزش اور ریا سے بچا ۔آمین وبہ نستعین۔