ادب(۴۱): سفید بالوں کو خضاب کرنا مستحب ہے۔ مگر سیاہ خضاب سے ممانعت آئی ہے۔
ادب(۴۲): مردوں کو عورتوں کا لباس اور عورتوں کو مردوں کا لباس اور شکل و صورت بنانا حرام ہے۔
ادب(۴۳): کسی کے بال ملا کر اپنے بال بڑھانا اور بدن گودنا حرام ہے اور مُوجِبِ لعنت ہے۔
ادب(۴۴): کسم اور زعفران کا رنگا کپڑا پہننا مرد کے لئے ممنوع ہے۔
ادب(۴۵): ڈاڑھی کٹانا جب مٹھی سے زائد نہ ہو منع ہے۔ البتہ اگر ایک آدھ بال بڑھاہوا ہو اس کو برابر کرنے میں مضائقہ نہیں۔
ادب(۴۶): اگر سر پر بال ہوں تو ان کو دھوتے رہو، کنگھی کرتے رہو، تیل لگا لیا کرو،اسی طرح ڈاڑھی۔مگر ہر وقت کنگھی چوٹی میں رہنا واہیات بات ہے۔
ادب(۴۷): اگر بال سفید ہونا شروع ہوجاویں تو ان کو اکھاڑ کر نکالو مت۔
ادب(۴۸): لڑکوں کا سر منڈا دینا بال رکھنے سے بہتر ہے۔
ادب(۴۹): عورت کے لئے بہتر ہے کہ ہاتھوں کو مہندی لگائے اور کچھ نہیں تو ناخن ہی کو لگا لے۔
-------------------
{۴۵} اعفوا اللحی۱۲ متفق علیہ۔ کان یأخذ من لحیتہ من عرضہا وطولہا۱۲ ترمذی {۴۶} کان رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم یکثر دہن رأسہ وتسریح لحیتہ ۱۲ شرح السنۃ۔ نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم عن الترجل الا غبا۱۲ ترمذی{۴۷} لا تنتفوا الشیب فانہ نور المسلم۱۲ابوداو‘د{۴۸} عن عبد اﷲ بن جعفر ان النبی صلی اﷲ علیہ وسلم امہل آل جعفر ثلثا ثم اتاہم فقال لاتبکوا علی اخی بعد الیوم ثم قال ادعوا لی الحلاق فامرہ فحلق رؤوسنا ۱۲ ابوداو‘د {۴۹} لوکنت امرأۃ لغیرت اظفارک یعنی بالحناء ۱۲ابوداو‘د {۵۰} ان النبی صلی اﷲ علیہ وسلم کانت لہ مکحلۃ یکتحل بھا کل لیلۃ ثلاثۃ فی ھذہ و ثلاثۃ فی ہذہ۱۲ترمذی {۵۱،۵۲} ان اﷲ تعالٰی طیب یحب الطیب نظیف یحب النظافۃ کریم یحب الکرم جواد یحب الجود فنظفوا افنیتکم ولاتشبھوا بالیھود۱۲ترمذی {۵۳}لاتدخل الملٰئکۃ بیتا فیہ کلب ولاتصاویر۱۲متفق علیہ {۵۴} من لعب بالنرد فقد عصی اﷲ ورسولہ۱۲ابوداو‘د۔ وامرنی ربی بمحق المعازف والمزامیر۱۲احمد