عمل(۵۷):اگر امام بنو تو دعا میں سب مقتدیوں کو شریک کر لو۔ یعنی سب کے لئے دعا کرو۔
عمل(۵۸):جب مسجد میں اذان ہوجاوے وہاں سے ہرگز مت جاؤ۔ البتہ اگر کسی مختصر ضرورت سے جا کر معًا پھر لوٹ آؤ مضائقہ نہیں۔
عمل(۵۹): صف کو خوب سیدھی کرو، اور خوب مل کر کھڑے ہو، اور پہلے اول صف پوری کرلو، پھر دوسری پھر تیسری، اور امام کے دونوں طرف برابر مقتدی ہونے چاہئیں۔
عمل(۶۰):اگر اکثر مقتدی کسی وجہ معقول سے امام سے ناخوش ہوں اس کو امامت نہ کرنا چاہئے۔
عمل(۶۱):امامت میں بہانہ مت کرو کہ ہر شخص دوسرے پر ٹالے اور اپنی جان بچاوے ، یہ علاماتِ قیامت سے ہے۔
عمل(۶۲):اگر امام بنو مقتدیوں سے اونچی جگہ مت کھڑے ہو۔
عمل(۶۳):امام سے پہلے رکوع سجدہ یا اور کوئی فعل مت کرو۔
عمل(۶۴):اگر جماعت میں ایسے وقت آؤ کہ امام مثلاً سجدہ یا قعدہ میں ہو تو اس کے کھڑے ہونے کا انتظار مت کرو، فوراً شریک ہوجاؤ۔
عمل(۶۵):تہجد پڑہنے کی کوشش کرو، اس کی بڑی فضیلت ہے۔
عمل(۶۶):نوافل وظائف کی اتنی کثرت مت کرو جس کا نباہ نہ ہوسکے۔
عمل(۶۷): جب نماز پڑھتے پڑھتے تھک جاؤ یا نیند زور کی آنے لگے تو ذرا آرام لے لو پھر نماز -
--------------
{۵۹} اقیموا صفوفکم وتراصوا۱۲ بخاری، اتموا الصف المقدم ثم الذی یلیہ۱۲ ابوداو‘د ، وتوسطوا الامام۱۲ ابوداو‘د۔ {۶۰} وامام قوم وہم لہ کارہون ۱۲ترمذی {۶۱} ان من اشراط الساعۃ ان یتدافع اہل المسجد لایجدون اماما یصلی بہم۱۲ احمد و ابوداو‘د {۶۲} نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ان یقوم الامام فوق شیء۱۲ دارقطنی {۶۳} لاتبادروا الامام ۱۲ متفق علیہ {۶۴} اذا جئتم الی الصلوۃ ونحن سجود فاسجدوا ولا تعدوہ شیئا۱۲ ابوداو‘د {۶۵} علیکم بقیام اللیل فانہ دأب الصّٰلحین…الخ ترمذی {۶۶} خذوا من الاعمال ما تطیقون۱۲ متفق علیہ {۶۷} لیصل احدکم نشاطہ واذا فتر فلیقعد ۱۲ ۔ اذا نعس احدکم وہو یصلی فلیرقد حتی یذہب عنہ النوم۱۲ متفق علیہ {۶۸} من اٰوٰی الی فراشہ وذکر اﷲ حتی یدرکہ النعاس لم یتقلب ساعۃ من اللیل یسأل اﷲ فیہا خیرا من خیر الدنیا والآخرۃ الا اعطاہ ایاہ ۱۲ اذکار نووی۱۲