عمل(۲۱):وضو میں ایڑی پر پانی پہچانے کیلئے زیادہ اہتمام کرو۔
عمل(۲۲):وضو میں ہاتھ پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرو۔ اور ڈاڑھی میں بھی خلال کرو۔
عمل(۲۳): وضو میں اس طرح کے وہم مت کرو کہ خدا جانے پانی ناپاک تو نہیں، فلاں عضو پر پانی پہنچا یا نہیں، تین دفعہ دھو چکا ہوں یا نہیں۔
عمل(۲۴):غسل اس طرح کرو پہلے دونوں ہاتھ پاک کرلو پھر جو نجاست بدن پر لگی ہو اس کو دور کرو، پھر وضو کرو ، پھر تین بار سر دھوؤ، پھر تمام بدن پر پانی ڈالو۔
عمل(۲۵):وضو میں پانی ضائع مت کرو۔
عمل(۲۶):اگر انگوٹھی پہنے ہو اس کو ہلا لیا کرو۔
عمل(۲۷): غسل کے بعد پھر وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔
عمل(۲۸): حالت جنابت میں اگر سونا یا کھانا کھانا چاہے، یا بی بی کے پاس دوبارہ جانا چاہے بہتر ہے کہ استنجا اور وضو کر لے۔ لیکن اگر وضو نہ کیا تب بھی کوئی گناہ نہیں۔
عمل(۲۹): جو پانی بہتا نہ ہو گو کتنا ہی زیادہ ہو بلا ضرورت اس میں پیشاب نہ کرے۔
عمل(۳۰):جو پانی دھوپ سے گرم ہوگیا ہو اس کے استعمال سے اندیشہ برص کی بیماری کا ہے۔
عمل(۳۱):جمعہ کے روز غسل کرنا سنت ہے۔ اور مردے کو نہلا کر غسل کرلینا بہتر ہے۔
---------------
{۲۳} ان للوضوء شیطانا یقال لہ ولہان، فاتقوا وسواس الماء ۱۲ترمذی {۲۴}یبدأ فیغسل یدیہ قبل ان یدخلہما الاناء ثم یفرغ بیمینہ علی شمالہ فیغسل فرجہ ثم یتوضأ ۔الی قولہ۔ ثم یصب علی رأسہ ثلث غرفات بیدیہ ثم یفیض الماء علی جلدہ کلہ ۱۲ مسلم{۲۵} قال أ فی الوضوء سرف؟ قال نعم وان کنت علی نہر جار۱۲ احمد {۲۶} حرک خاتمہ فی اصبعہ۱۲دارقطنی {۲۷} کان النبی صلی اﷲ علیہ وسلم لایتوضأ بعد الغسل۱۲ ترمذی {۲۸} توضأ واغسل ذکرک ثم نم۱۲ متفق علیہ۔ اذا کان جنبًا فاراد ان یأکل او ینام توضأ وضوء ہ للصلٰوۃ۱۲متفق علیہ۔ اذا اتی احدکم اہلہ ثم اراد ان یعود فلیتوضأ بینہما۱۲مسلم۔ کان رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم یجنب ثم ینام ثم ینتبہ ثم ینام۱۲ احمد{۲۹} نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ان یبال فی الماء الراکد۱۲مسلم {۳۰} عن عمر قال لاتغتسلوا بالماء المشمس فانہ یورث البرص۱۲ دارقطنی {۳۱} اذا جاء احدکم الجمعۃ فلیغتسل۱۲ متفق علیہ۔ من غسل میتا فلیغتسل۱۲ ابن ماجہ {۳۲} من احسن وضوء ہن وصلاہن لوقتہن واتم رکوعہن و خشوعہن۱۲ابوداو‘د