عہد کو پورا کرنا، اور ترک شہوت اور ہجوم مصائب میں صابر رہنا، اور قضائے ربانی سے راضی رہنا اور تواضع اور فروتنی اختیار کرنا ، حیا کرنا، اور توقیر بزرگ کی اور ترحّم خُرد پر ، اور گھمنڈ اور پندار کا ترک کرنا، اور حسد اور کینہ کا ترک کرنا، اور غضب ترک کرنا درحقیقت تواضع میں داخل ہے ، اور توحیدِ ربانی کا ناطق رہنا یعنی ’’لا الہ الا اﷲ ‘‘پڑھتے رہنا، اور قرآن مجید کی تلاوت کرتے رہنا، کمتر رتبہ تلاوت کا دس آیتیں ہیں، اور متوسط رتبہ سو آیتیں، اور اس سے زیادہ تلاوت کرنا اعلیٰ رتبے میں داخل ہے۔ اور علم دین حاصل کرنا ، اور غیر کو علم سکھانا، اور دعا کرنا، اور ذاکر رہنا، اور استغفار ذکر ہی میں داخل ہے، اور لغو سے دور رہنا اور حسی اور حکمی طہارت کرنا، اور پرہیز کرنا نجاستوں سے تطہیر ہی میں داخل ہے، اور ستر کو چھپا رکھنا ، اور فرض اور نفل نماز پڑھنا، اور اسی طرح فرض زکوٰۃ نفل صدقہ ادا کرنا، اور لونڈی غلام کو آزاد کرنا ، اور سخاوت کرنا، اور کھانا کھلانا اور ضیافت کرنا سخاوت ہی میں داخل ہے، اور فرض ونفل روزہ رکھنا، اور اعتکاف کرنا اور شب قدر کو تلاش کرنا، اور حج اور عمرہ اور طواف بیت اﷲ کا کرنا، اور فرار بالدین یعنی ایسے ملک اور صحبت کو چھوڑنا جہاں اپنا دین قائم نہ رہ سکے، اور اسی میں ہجرت بھی داخل ہے، اور نذر اﷲ کو پورا کرنا، اور قسم کو قائم رکھنا، اور قسم وغیرہ کے کفاروں کو ادا کرنا، نکاح کر کے پارسائی حاصل کرنا، اور عیال کے حقوق کو ادا کرنا، اور ماں باپ سے احسان اور سلوک کرنا، اور اولاد کو تربیت کرنا ، اور ناتہ داروں کا حق ادا کرنا، اور لونڈی غلاموں کو مالکوں کی اطاعت کرنا، اور مالکوں کو لونڈی غلاموں پر مہربانی اور شفقت کرنا، اور انصاف کے ساتھ حکومت پر قائم رہنا اور جماعت مسلمین کا تابع رہنا، اور مسلمان حاکموں کی اطاعت کرنا اور خلق میں اصلاح کرتے رہنا، اور خوارج اور باغیوں سے قتال کرنا، اصلاح بین الناس میں داخل ہے ، اور امرنیک پر مدد کرنا، اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اسی میں داخل ہے، اور حدود کو جاری رکھنا، اور بشرط پائے جانے شرط کے اشاعت دین کرنا، اور مرابطہ یعنی سرحد دار الاسلام کی محافظت کرنا اسی میں داخل ہے، اور امانت کا ادا کرنا، اور خُمس کا دینا ادائے امانت میں داخل ہے، اور قرض کسی حاجت مند کو دینا، اور پڑوسی کے ساتھ احسان کرنا اور معاملہ اچھا کرنا، اور اپنا حق لینے میں سختی نہ کرنا حسنِ معاملہ میں داخل