فصل: ایک مانع شیخ کی تعلیم سے زائد ٹوٹ کر مجاہدہ کرنا کہ چند روز میں گھبرا کر وہ تھوڑا تعلیم کیا ہوا بھی چھوٹ جاوے۔ چنانچہ بہت سے لوگوں کو ایسا اتفاق ہوا۔
قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم: خذوا من الاعمال ماتطیقون فان اﷲ لایمل حتی تملوا۔ رواہ الشیخان
(رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: اعمال میں سے اتنا اختیار کرو کہ اکتاؤ نہیں، کیونکہ اﷲ نہیں اکتاتا جب تک تم نہ اکتا جاؤ)
فصل: ایک مانع یہ کہ حصول ثمرات مجاہدہ میں تقاضا وعجلت کرنا کہ اتنے دن مجاہدہ کرتے ہو گئے اب تک کچھ نتیجہ نہیں ہوا۔ اس کا انجام یہ ہوتا ہے کہ یا تو شیخ سے بداعتقاد ہوجاتا ہے یا مجاہدہ ترک کر دیتا ہے۔ طالب کو سمجھنا چاہئے کہ کوئی چیز بھی ایسی دفعۃً حاصل ہوتی ہے؟ دیکھو! یہی شخص کسی وقت بچہ تھا کتنے دن میں جوان ہوا، پہلے جاہل تھا کتنے دنوں میں عالم ہوا۔ غرض! عجلت وتقاضا گویا اپنے ہادی پر فرمائش ہے۔
قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم: یستجاب لاحدکم مالم یعجل۔( ترمذی)
(فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے: تم میں سے ہر ایک کی دعا قبول کی جاتی ہے جب تک جلدی نہ کرے)
اگر کسی وقت دل گھبرایا کرے ان اشعار سے تسلی کرلیا کرے۔
اشعار
قرنہا باید کہ تا یک کودکے از لطف طبع
عاقلے کامل شود یا فاضلے صاحب سخن
سالہا باید کہ تا یک سنگ اصلی ز آفتاب
لعل گردد در بدخشاں یا عقیق اندر یمن
ماہ ہا باید کہ تا یک مشت پشم از پشت میش
صوفیٔے را خرقہ گردد یا حمارے را رسن
ہفتہ ہا باید کہ تا یک پنبۂ از آب و گل
شاہدے را حلہ گردد یا شہیدے را کفن
روزہا باید کشیدن انتظار بے شمار
تاکہ در جوف صدف باراں شود دُرِّ عدن