اس کو بیان کرو)
٭… اور افشائے طریقہ پر حریص رہے۔ قال اﷲ تعالیٰ:
حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ
(فرمایا اﷲ تعالیٰ نے: وہ رسول حریص ہیں تمہاری بھلائی پر)
٭… مریدوں کے ساتھ شفقت محبت سے رہے۔ قال اﷲ تعالیٰ:
بِالْمُؤمِنِیْنَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ
(فرمایا اﷲ تعالیٰ نے: مؤمنوں پر شفیق اور مہربان ہیں)
٭…ان کی خطا وقصور سے درگذر کرے۔ قال تعالیٰ:
وَلَوْ کُنْتَ فَظًّا غَلِیْظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوْا مِنْ حَوْلِکَ فَاعْفُ عَنْہُمْ،الآیۃ
(فرمایا اﷲ تعالیٰ نے: اگر ہو تے تم تندخو سخت دل بے شک چل دیتے وہ لوگ تمہارے پاس سے پس معاف کرو ان کے قصور کو)
٭…دنیاداروں کی خاطر سے ان کو علیحدہ نہ کرے۔ قال تعالیٰ:
لَاتَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ ۔ الی قولہ۔ فَتَکُوْنَ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ
(فرمایا اﷲ تعالیٰ نے: نہ ہٹاؤ اپنے پاس سے ان لوگوں کو جو پکارتے رہتے ہیں اپنے رب کو صبح اور شام چاہتے ہیں اس کی ذات کو کہ نہیں ہے تم پر ان کا کچھ حساب اور نہ ان پر ہے تمہارا حساب کچھ جو ہٹادو تم ان کو اور ہوجاؤ نا انصافوں سے)
٭…اور مریدوں سے متوقع دنیا و طالب نفع دنیوی کا نہ ہو۔ قال تعالیٰ:
تُرِیْدُوْنَ زِیْنَۃَ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا۔ وقال: لَآ اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا
(فرمایا اﷲ تعالیٰ نے: چاہتے ہو زیب وزینت دنیا کی اور فرمایا نہیں مانگتا ہوں اس پر کسی قسم کا بدلہ)
٭… اور ایذائے خلق پر صبر کرے۔ لقولہ علیہ السلام
رحم اﷲ اخی موسی لقد اوذی اکثر من ہذا فصبر
( اﷲ تعالیٰ میرے بھائی موسیٰ پر رحم فرمائے وہ اس سے بھی زیادہ ایذاء پہنچائے گئے تھے تب بھی