مجرور ہوا في حرف جر کا، في حرفِ جر اپنے مجرور سے مل کر متعلق ہوا یخونون فعل کا، یخونون فعل اپنے فاعل اور متعلق سے مل کر جملۂ فعلیہ خبریہ ہو کر خبر ہوئی أنّ حرفِ مُشبَّہ بالفعل کی، أنّ حرف مشبہ بالفعل اپنے اسم وخبر سے مل کر جملۂ فعلیہ خبریہ ہو کر مفعول ہوا یریٰ فعل کا،یریٰبہ معنیٰ یبصر فعل اپنے فاعل اور مفعول سے مل کر خبر ہوئی کان فعل ناقص کی، کان فعل ناقص اپنے اسم وخبر سے مل کر جملہ فعلیہ خبریہ ہوا۔
مراحلِ اربعہ کی دلچسپ مثال
اِن ترکیبات کی مرحلہ وار مثال ایک مشین کی طرح بھی سمجھ سکتے ہیں ، کہ جس طرح ’’مشین‘‘ بنانا سیکھنے کے لیے اُس کے پرزروں کو علاحدہ علاحدہ کرکے ’’ترتیب وار جوڑنا‘‘ سیکھنا ضروری ہے، بالکل اُسی طرح ’’جملہ بنانا‘‘ سیکھنا ہوتو اُس کے تمام اجزاء کوبھی علاحدہ کرکے ’’ترتیب وار جوڑنا‘‘ سیکھنا ضروری ہے:مثلاً
(۱) گھڑی ہی کو لے لیجیے، کہ اس کے تمام پرزوروں کوعلاحدہ کرکے غور کرو: آیا یہ پرزہ سٹیل، لوہا اور پلاسٹک وغیرہ میں سے کیا ہے؟۔(مرحلۂ اولیٰ)
(۲)ہر پرزے کو اس کے مناسب پرزے کے ساتھ ملاکر جوڑی بنالو۔ (مرحلۂ ثالثہ)
(۳)اب ہر جوڑی دار پرزے کی بابت دیکھو کہ اس جوڑی دار پرزے کی حیثیت اس گھڑی میں کیسی ہے؟ آیا وہ بنیادی حیثیت کا حامل ہے یا زوائد کے قبیل سے ہے یا درمیانی؟۔ (مرحلۂ ثانیہ)
(۴)اخیر میں اِن جوڑی دار[۳] پرزوں [۱] کو ان کی اعلیٰ ادنیٰ حیثیات[۲] کومدنظر رکھتے ہوئے مناسب مقام میں جوڑتے چلے جاؤ۔(مرحلۂ رابعہ)