(۱)تین سے دس تک کی تمیز مجرور مجموع ہوتی ہے، ثلاثۃُ رجالٍ۔
(۲)گیارہ سے ننانوے تک منصوب مفرد ہوتی ہے، أحدَ عشرَکوکباً، تسْعٌ وَّتسعونَ نَعجہً۔
(۳) لفظِ مأۃٌ، ألفٌ اور ان کے تثنیہ و جمع کی تمیز مجرور مفرد ہوتی ہے، مأۃُ درہمٍ، الفُ سنۃٍ۔
تنبیہ: اسمائے اعداد کی باعتبار تذکیرو تانیث کے تین حالتیں ہیں :
(۱)عدد کے الفاظ ’’ثلاثۃٌ‘‘ سے ’’عشرۃٌ‘‘ مذکر ’’ۃ‘‘سے اور مؤنث بغیر ’’ۃ‘‘ کے خلافِ قیاس آتی ہے خواہ عددمفرد ہو، ثلاثۃُ أقلامٍ۔ مرکّب ہو، ثلاثۃَ عشرَ قلماً۔ یا معطوف معطوف علیہ ہو، ثلاثۃٌ وَّ ثلاثون قلماً۔
(۲)عشرۃ اگر مفرد ہو تو اُس کی تذکیر وتانیث خلافِ قیاس ہوتی ہے، عشرۃُ رجالٍ، اور مرکّب ہوتو موافقِ قیاس ہوتی ہے، أحدَ عشرَ رجلاً اور عشرونَ سے تسعون تک کی دَہائیاں مذکر ومؤنث میں برابر ہوتی ہیں ، عشرون رجلاً، عشرون امرأۃً۔
(۳) أحد عشر سے اثنا نِ وتسعونَ تک کا پہلا جزء موافقِ قیاس آتا ہے، أحد عشر رجلاً، إحدیٰ عشرۃ إمرأۃً ، أحدٌ وَّعشرون رجلاً، إحدیٰ وعشرون امرأۃً۔
(۸)عامل و معمول
اگر دونوں کلموں میں آپس میں عامل ومعمول کا تعلق ہے، تو معلوم ہونا