۱- ضمیر: وہ اسم ہے جو متکلم یامخاطب یاایسے غائب پر دلالت کرے جس کا ذکر لفظاً ،یا معنیً، یاحکماً آچکا ہو، جیسے: ھُوَ، أنْتَ، أنَا، نَحْنُ۔
۲- علَم: وہ اسم ہے جو کسی معین چیز کے لیے وضع کیا گیا ہو اور اس وضع میں وہ کسی دوسرے کو شامل نہ ہو، جیسے: زَیْد، دہْلِي، زَمْزَم۔
۳- اسم اشارہ:وہ اسمِ غیر متمکن ہے جو کسی محسوس چیز کی طرف اشارہ کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہو، جیسے: ھٰذا، ذٰلِکَ۔
۴- اسم موصول: وہ اسمِ غیر متمکن ہے جو بغیر صلے کے جملے کا جز نہ بن سکے، جیسے: الذِيْ، التِي۔
۵- معرَّف باللام: وہ اسم ہے جس کو الف لام داخل کر کے معرفہ بنایا گیاہو، جیسے: الرَجُلُ۔
۶- مضاف الی المعرفہ: جو معرفہ بندا کے علاوہ معرفہ کی پانچوں قسموں میں سے کسی ایک کی طرف مضاف ہو، مثالیں بالترتیب یہ ہیں :غُلَامُہ، فَرَسُکَ، کِتَابِیْ؛ غُلَامُ زَیْدٍ؛ فَرَسُ ذٰلک؛ غُلَامُ الذِيْ عِنْدَکَ، بِنْتُ التِيْ ذَھَبَتْ؛ قَلَمُ الرَجُلِ۔
۷- معرفہ بَنِدَاء: وہ اسم جو پکار نے کی وجہ سے معرفہ بن جائے، جیسے: یا رَجُلُ، اس میں ’’یا‘‘ حرف نداء ہے، اور ’’رَجُلُ‘‘ منادیٰ ہے۔
.6 .6نکرہ.6: .6وہ اسم ہے جو کسی غیر معین چیز کے لیے وضع کیاگیا ہو، جیسے.6: .6فَرَسٌ.6کوئی گھوڑا۔
(۶) مذکر و مؤنث
مذکر: وہ اسم ہے جس میں علامتِ تانیث لفظاً یا تقدیراً موجود نہ ہو،