قائم ہوں ۔
.6 .6یہ اپنے فعلِ لازم کی طرح فاعل کو رفع دیتا ہے، اور مشابہ بالمفعول، مفعول مطلق، مفعول فیہ، مفعول لہ اور تمیز کو نصب دیتا ہے، جیسے: زیدٌ حَسَنٌ وَجْہُہٗ۔
[۶]مضاف: بواسطۂ حرفِ جر (لام، مِن، في)کے مضاف الیہ کو جر دیتا ہے، غلامُ زیدٍ میں زیدٍ۔
[۷]اسمِ تام: وہ اسم ہے جو ایسی حالت میں ہو کہ اس کے ہوتے ہوئے اس کی اضافت دوسرے کی طرف جائز نہ ہو، اسم تام ہوتا ہے۔
فائدہ: اسم تنوین، نونِ تثنیہ، نونِ جمع اور اِضافت سے تام ہوتا ہے۔
اسمِ تام اسمِ نکرہ کو بوجہ تمیز نصب دیتا ہے۔ رَطْلٌ زَیتاً، منَوانِ سَمْناً۔
سماعی عوامل
سماعی عوامل اکیانوے (۹۱) ہیں ، اور تیرا (۱۳) قسموں پر منقسم ہیں :
[۱]حروفِ جارہ: جو اسم کو جر دیتے ہیں ، بارہ ہیں : با، تا،کاف، لام، واو، مُنْذُ، مُذْ، خَلا، رُبَّ، حَاشا، مِنْ، عَدا، فِيْ، عَنْ، عَلٰی، حتّٰی، إِلی۔
[۲]حروفِ مشبہ بالفعل: جو اسم کو نصب اور خبر کو رفع دیتے ہیں ، چھ ہیں : إِنَّ، أَنَّ، کَأَنَّ، لَیْتَ، لٰکِنَّ، لَعَلَّ۔
[۳]ما ولا مشا بہ بلیس، جو اسم کو رفع، خبر کو نصب دیتے ہیں ، دوہیں : ما، لا۔