(۲)مضارع مفرد معتلِ واوی ویائی:وہ فعلِ مضارع ہے جس کے آخر میں حرفِ علت واؤ یا یاء ہو، اور ضمیر بارز مرفوع سے خالی ہو، جیسے: یَرْمِیْ، یَغْزُوْ۔
اس کا اعراب: حالتِ رفعی میں ضمہ تقدیری، حالتِ نصبی میں فتحہ لفظی، حالتِ جزمی میں بحذفِ لام، جیسے: ہُوَیَرمِيْ وَیَغزُوْ، لَنْ یَرمِيَ َوَیَغزُوَ، لَمْ یرمِ وَیَغزُ۔
(۳)مضارع مفرد معتل الفی: وہ فعلِ مضارع ہے جس کے آخر میں حرفِ علت ’’الف‘‘ ہو، اور ضمیر بارز مرفوع سے خالی ہو، جیسے: یَسْعَی۔
اس کا اعراب: حالتِ رفعی میں ضمہ تقدیری، حالتِ نصبی میں فتحہ تقدیری اور حالتِ جزمی میں بحذفِ لام ہے، جیسے: ہُوَ یَسعَی، لَنْ یَسْعَی، لَمْ یَسْعَ۔
(۴)مضارع صحیح یا معتل با ضمائرِ بارزہ مرفوعہ ونونہائے مذکورہ: وہ فعلِ مضارع، صحیح یا معتل ہے، جس کے آخر میں نون کے ساتھ تثنیہ، جمع مذکر غائب وحاضر اور واحد مؤنث حاضر کی ضمائر بارزہ مرفوعہ میں سے کوئی ایک ہو، جیسے: یَفْعَلاَنِِ، یَفْعَلُوْنَ، تَفْعَلِیْنَ۔
اس کا اعراب: حالتِ رفعی میں بثبوتِ نونِ اعرابی، حالتِ نصبی وجزمی میں بحذفِ نونِ اعرابی، جیسے: ہُمَا یَفْعَلاَنِِ، لنْ یَفعَلا، لمْ یَفعَلاَ۔
(۶) افعالِ ناسخہ
افعالِ ناسخہ تین قسموں پرہیں :۱- ناقصہ، ۲- مقاربہ، ۳-قلوب ۔
.6 .6۱-.6افعالِ ناقصہ.6: .6وہ افعال ہیں جو اپنے فاعل کے لیے اپنا معنیٔ مصدری .6ثابت کرنے کے بہ جائے کسی اَور صفت کو ثابت کرتے ہوں ،وہ سترہ ہیں .6:.6کَانَ، صَارَ،