تنبیہ: صحیح (نحویوں کی اصطلاح میں ) وہ اسم ہے جس کے اخیر میں حرفِ علت نہ ہو، جیسے:زیدٌ۔
مفرد منصرف صحیح: وہ اسم ہے جو تثنیہ، جمع اور غیر منصرف نہ ہو، نیز اس کا آخری حرف حرفِ علت نہ ہو، جیسے: زیدٌ۔
جاری مجریٰ صحیح : وہ اسم جس کے اخیر میں ’’واؤ ‘‘یا ’’یاء‘‘ ہو، اور اُس کا ماقبل ساکن ہو، جیسے: ظَبْيٌ، مَدَنِيٌّ۔
۲-اعراب کی دوسری قسم
حالت رفعی میں رفع حالت نصبی وجری میں نصب ۔
یہ اعراب غیر منصرف کا ہے، جیسے: عُمَرُ ۔جَائَ عُمَرُ، رَأَیْتُ عُمَرَ، مَرَرْتُ بِعُمَرَ۔
۳- اعراب کی تیسری قسم
حالت رفعی میں رفع، حالت نصبی اور جری میں جر۔
یہ اعراب جمع مؤنث سالم کاہے، جیسے : مُسْلِمَاتٌ۔ ہُنَّ مُسْلِمَاتٌ، رَأیْتُ مُسْلِمَاتٍ، مَرَرْتُ بِمُسْلِمَاتٍ۔
۴- اعراب کی چوتھی قسم
حالت رفعی میں واؤ، حالت نصبی میں الف اور حالت جری میں یاء۔
یہ اعراب اسمائے ستہ مکبرہ :( أبٌ: باپ، أخٌ: بھائی، حَمٌ: دیور، ھَنٌ: شرمگاہ، فَم:ٌ منہ، ذُوْ: صاحب )کاہے، جب کہ یائے متکلم کے علاوہ کسی دوسرے کلمہ کی طرف مضاف ہو ۔ ھٰذَا أبُوْکَ، رأیتُ أبَاکَ، مَرَرْتُ بِأبِیْکَ؛ ھٰذَا فُوْکَ،