چاہیے کہ نحو میں کل سو عوامل ہیں ، لفظی عوامل اَٹھانوے(۹۸) ہیں ، جب کہ معنوی عوامل صِرف دو ہیں ، پھر لفظی عوامل میں سے سات عوامل قیاسی ہیں ، اور باقی اکیانوے(۹۱) سِماعی ہیں ۔ تفصیل حسبِ ذیل ہے:
عواملِ قیاسیہ
عواملِ قیاسیہسات ہیں :فعل، مصدر، اسم فاعل، اسمِ مفعول، صفتِ مشبہ، مضاف، اسمِ تام۔
[۱]فعل: چاہے لازم ہو یا متعدی، ماضی ہو یا مضارع، امر ہو یا نہی؛ فاعل کو رفع دیتا ہے، قَامَ زَیدٌ۔ اور بہ صورتِ متعدی مفعول بہ کو نصب بھی دیتا ہے، نَصَرَ زیدٌ خالداً۔
فعل لازم: فاعل کو رفع دیتا ہے، اور سات اسموں کو مفعول مطلق، مفعول لہ، مفعول معہ، مفعول فیہ، حال، تمیز اور مستثنیٰ کو نصب دیتا ہے۔
فعل متعدی: فاعل کو رفع دیتا ہے اور آٹھ اسموں مفعول بہ، مفعول مطلق، مفعول لہ، مفعول معہ، مفعول فیہ، حال، تمیز اور مستثنیٰ کو نصب دیتا ہے۔
[۲]مصدر: .6 وہ اسم ہے جو معنیٔ حدثی (قائم بالغیر) پر دلالت کرے اور اس سے افعال وغیرہ نکلتے ہوں ۔
.6 .6یہ اپنے فعل کا سا عمل کرتا ہے، بہ شرطے کہ مفعولِ مطلق نہ ہو جیسے: اجَبني قیامُ زیدٍ۔ أعجبَنی ضَربُ زَیدٍ عَمرواً۔
تنبیہ:مصدر اکثر اپنے فاعل یا مفعول بہ کی طرف مضاف ہو کر