(۱) اسم کی علامات
اسم کی علامتیں گیارہ ہیں :
۱- الف لام اس کے شروع میں ہو، جیسے : الحَمْدُ ۔
۲- حرف جر اس کے شروع میں ہو،جیسے: بِزَیْدٍ ۔
۳- تنوین اس کے آخر میں ہو، جیسے: زَیْدٌ۔
۴- مسند الیہ ہو، جیسے: زَیْدٌ قَائِمٌ میں زیدٌ۔
۵ - مضاف ہو، جیسے: غُلَامُ زَیْدٍ۔
۶- مصَغَّر ہو، جیسے: قُرَیْشٌ، رُجَیْلٌ ۔
۷- منسوب ہو، جیسے: بَغْدَادِيٌ، ھِنْدِيٌ ۔
۸- تثنیہ ہو، جیسے: رَجُلَانِ ۔
۹- جمع ہو، جیسے: رِجَالٌ ۔
۱۰- موصوف ہو، جیسے: رَجُلٌ عَالِمٌ میں رجلٌ۔
۱۱- تائے تانیث متحرک اس کے اخیر میں ہو، جیسے: مُسْلِمَۃٌ۔
(۲) معرب و مبنی
معرب:وہ کلمہ ہے جس کا آخری حرف عامل کے بدلنے سے بدلتا ہو، جیسے: جائَ زَیدٌ،رأیتُ زَیداً، مَررتُ بزیدٍمیں زیدٌ۔
مبنی: وہ کلمہ ہے جو ہمیشہ ایک حال پر رہتا ہو، عامل کے بدلنے سے اس کا آخر نہ بدلتا ہو، جیسے: جاء ہٰذا، رَأیتُ ہٰذا، مَررتُ بہٰذامیں ہٰذا۔