(۴)اگر مستثنیٰ منقطع ہو تو مستثنیٰ ہمیشہ منصوب ہوگا، جیسے: جاء ني القومُ إلاّ حماراً۔
(۵)اگر مستثنیٰ مفرغ ہوتو مستثنیٰ کا اعراب عامل کے مطابق ہوگا، جیسے: ماجاء ني إلاّ زیدٌ۔
(۶)اگر مستثنیٰ لفظِ ’’خلا‘‘اور’’ عدا‘‘ کے بعد واقع ہو تو مستثنیٰ اکثر علماء کے نزدیک منصوب ہوگا، جیسے: جاء ني القومُ خلا زیداً وعدا زیداً۔
(۷)اگر مستثنیٰ ’’ما خلا‘‘اور ’’ ما عدا‘‘ کے بعد ہو تو مستثنیٰ ہمیشہ منصوب ہوگا، جیسے: جاء ني القومُ ما عدا زیداً وما خلا زیداً۔
(۸)اگر مستثنیٰ لفظِ غیرَ، سِویٰ، سَواء اور حاشا کے بعد واقع ہوتو مستثنیٰ کو مجرور پڑھتے ہیں ، جیسے: جاء ني القومُ غیرَ زیدٍ وسِویٰ زیدٍ وسواء زیدٍ وحاشا زیدٍ۔
خلاصۂ کلام: یہ ہے کہ مستثنیٰ جب إلاّ کے بعد ہو تو دیکھو
کہ اس کا مستثنیٰ منہ مذکور ہے یا نہیں ؟ اگر مستثنیٰ منہ مذکور نہ ہو تو اس کا اعراب عامل کے مطابق ہوگا، اور اگر مستثنیٰ منہ مذکور ہو تو اس پر نصب تو ضرور آئے گا، اب یا تو تنہا نصب آئے گا،جیسے شکلِ اول، ثانی اور رابع میں ہے۔ یا تو نصب اور بدل دونوں ہوں گے، جیسے شکلِ ثالث میں ہے۔
(۷)ممیز، تمیز(عددو معدود)
اگر یہ دو کلمے ممیَّز تمیز میں سے عدد و معدود ہیں ، تو معلوم ہونا چاہیے کہ اسمائے اعداد کی تمیز تین طرح سے آتی ہے: