(۱) علامات فعل
فعل کی علامتیں دس ہیں ۔
۱- قَدْ اس کے شروع میں ہو، جیسے : قَدْضَرَبَ۔
۲- سِیْن اس کے شروع میں ہو، جیسے: سَیَضْرِبُ۔
۳-سَوْفَ اس کے شروع میں ہو، جیسے: سَوْفَ یَضْرِبُ ۔
۴- جزم اس کے اخیر میں ہو، جیسے: لَمْ یَضْرِبْ ۔
۵- ایسا مسند ہونا جو مسند الیہ نہ بن سکے، جیسے: قَامَ زَیْدٌ۔
۶- ضمیر مرفوع متصل اسے ملی ہو، جیسے : ضَرَبْتُ۔
۷-تائے تانیث ساکن لاحق ہو، جیسے: ضَرَبَتْ ۔
۸-امرہو، جیسے: اِضْرِبْ۔
۹-نہی ہو، جیسے: لا تَضْرِبْ۔
۱۰-گردان ہونا، جیسے: ضَرَبَ ضَرَبَا الخ یَضْرِبُ یَضْرِبَانِ الخ۔
(۲)معرب، مبنی
معربات:فعلِ مضارع کے وہ صیغے جن میں ’’نون‘‘ جمع مؤنث و نونِ تاکید نہ ہو اور امر غائب کے صیغے معرب ہیں ۔
مبنیات:فعلوں میں : فعل ماضی کے تمام صیغے، فعل مضارع کے وہ صیغے جن میں نونِ جمع مؤنث یانونِ تاکید ثقیلہ وخفیفہ ہو، یَفْعَلْنَ، تَفْعَلْنَ لَیَفْعَلْنَّ، لَیَفْعَلْنْ؛ اور امر حاضر کے چھ صیغے۔