جیسے: رَجُلٌ، فَرَسٌ۔
مؤنث: وہ اسم ہے جس میں علامتِ تانیث لفظاً یا تقدیراً موجود ہو، جیسے: طَلْحَۃُ، زَیْنَبُ ۔
(۷) واحد، تثنیہ وجمع
واحد: وہ اسم ہے جو ایک پر دلالت کرے، جیسے: ’’رَجُلٌ‘‘: ایک مرد، ’’اِمْرَأۃٌ‘‘: ایک عورت۔
تثنیہ: وہ اسم ہے جو دو پر دلالت کرے، جیسے: ’’رَجُلَانِ، رَجُلَیْنِ‘‘دو مرد۔
نوٹ: واحد کے اخیر میں ’’الف‘‘ ما قبل مفتوح یا ’’یاء‘‘ ما قبل مفتوح اور نون مکسور زیادہ کرنے سے ’’تثنیہ ‘‘بنتا ہے ۔
.2 .2جمع.2: .2وہ اسم ہے جو دو سے زیادہ پر دلالت کرے، جیسے.2: .2’’رِجَال‘‘.2:.2بہت سے مرد۔
نوٹ: جمع کا صیغہ واحد میں کچھ تغیر کرنے سے بنتا ہے، اور یہ تغیر یا تو لفظاً ہوتا ہے ، جیسے رِجَالٌ، مُسْلِمُوْنَ؛ یا تقدیراً جیسے: فُلْکٌ:- بر وزن قُفْلٌ-ایک کشتی، اور فُلْکٌ: -بر وزن أُسْدٌ -کشتیاں ۔
(۸)جمع قلت و جمع کثرت
جمع قلت: وہ جمع ہے جو دس سے کم پر بولی جائے،اس کے چھ وزن ہیں : ۱-أَفْعُلٌ، جیسے: أکْلُبٌ،جمع ہے کَلْبٌ کی۔ ۲-أفْعَالٌ، جیسے: أقْوَالٌ،جمع قَوْلٌ کی۔ ۳- أفْعِلَۃٌ،جیسے: أطْعِمَۃٌ،جمع طَعَامٌکی۔ ۴- فِعْلَۃٌ جیسے: غِلْمَۃٌ،جمع غُلامٌکی۔ ۵- جمع مذکر سالم بغیر الف لام کے، جیسے: مُسْلِمُوْنَ۔ ۶-جمع مؤنث