خِلْتُ، زَعَمْتُ، ظَنَنْتُ۔
متعدی بہ سہ مفعول: أعلم اللّہ بکراً عمرواً فاضلاً۔
وہ افعال سات ہیں : أعْلَمَ، أرَیٰ،أنْبَأ، أخْبَرَ، خَبَّرَ،نَبَّأ،حَدَّثَ۔
(۵)حروف ناصبہ، جازمہ
فعل مضارع کو نصب دینے والے حروف چار ہیں : أنْ، لَنْ،کَیٔ، اِذَنْ۔
فعل مضارع کو جزم دینے والے حروف پانچ ہیں : لَمْ، لَمَّا، لامِ اَمْرْ، لائِ نَہِیْ، اِنْ شرطیہ۔
فائدہ: فعلِ مضارع اگر عاملِ ناصب و جازم سے خالی ہوتو مرفوع ہوگا۔
اعرابِ فعل مضارع
فعلِ مضارع کی وجوہِ اعراب کے اعتبار سے چار قسمیں ہیں :
(۱)فعلِ مضارع صحیح مجرد از ضمائر بارزہ مرفوعہ، (۲)مضارع مفرد معتلِ واوی ویائی، (۳)فعلِ مضارع مفرد معتل الفی، (۴)مضارع صحیح یا معتل با ضمائرِ بارزہ مرفوعہ ونونہائے مذکورہ۔
(۱)فعلِ مضارع صحیح مجرد از ضمیر بارز مرفوع: وہ فعلِ مضارع ہے، جس کے آخر میں حرفِ علت نہ ہو، تثنیہ، جمع مذکر غائب وحاضر اور واحد مؤنث حاضر کی ضمیرِ بارز مرفوع سے خالی ہو، جیسے: یَضْرِبُ۔
اس کا اعراب: حالتِ رفعی میں ضمہ، حالتِ نصبی میں فتحہ، حالتِ جزمی میں سکون ہے، جیسے: ہو یضربُ، لنْ یَّضرِبَ، لمْ یَضرِبْ۔