وجہ سے۔ أنَّ: حرفِ مشبہ بالفعل مبنی ہے۔ اَلنَّاسَ: معرب منصوب ہے ’’أن‘‘ کا اسم ہونے کی وجہ سے۔ یَخُوْنُوْنَ: فعلِ مضارع معرب مرفوع ہے؛ فعلِ مضارع کے عاملِ ناصب وجازم سے خالی ہونے کی وجہ سے۔ في:حرف مبنی ہے۔ أَمْوَالِ: معرب مجرور ہے بوجہِ حرفِ جر۔ اللّٰہ: مجرورہے بوجہِ اضافت۔
مرحلۂ ثالثہ
اس لفظ کی پہلے والے اور بعد والے کلمہ سے تعلق کی وضاحت؟
’’کَانَ‘‘ اپنے مابعد’’یوسف‘‘ میں عامل ہے، ’’یوسف‘‘ اپنے ماقبل (کان)کا اسم ہے جوکہ اصلاً مابعد کامبتدا تھا، ’’یریٰ‘‘ ماقبل کی خبر ہے، اپنے مابعد ’’أنَّ الناس‘‘ مفعول میں عامل ہے، ’’أن‘‘ اپنے مابعد سے مل کر ماقبل ’’یریٰ‘‘ کامفعول ہے، مابعد (الناس) میں عاملِ ناصب ہے، ’’یخونون‘‘ أن کی خبر ہے، مابعد والے فعل کا متعلَّق ہے، ’’في‘‘ ماقبل فعل کا متعلِّق ہے، مابعد کا جار ہے، ’’أموال‘‘ ماقبل کا مجرور ہے ،مابعد کی طرف مضاف ہے، ’اللہ‘ ماقبل کا مضاف الیہ۔
مرحلۂ رابعہ
اس عبارت میں مرکبِ مفید، غیر مفیداور اس کے اقسام کی تعیین
واو مستانفہ، کان فعل ناقص، یوسف اِس کا اسم، یریٰ فعل، اُس میں ضمیرمستتر ہو فاعل، راجع بہ طرف یوسف، أن حرفِ مشبہ بالفعل، الناس اُس کا اسم، یخونون فعل، اِس میں ضمیر ہم اُس کا فاعل، راجع بہ طرف الناس، في حرف جر، أموال مضاف، لفظِ اللہ مضاف الیہ، أموال مضاف اپنے مضاف الیہ سے مل کر