مجرور(باضافت):غُلامُہٗ، غُلامُہُما، غُلامُہُمْ، غُلامُہا، غُلامُہما، غُلامُہنَّ، غُلامُکَ، غُلامُکُما، غُلامُکُمْ، غُلامُکِ، غُلامُکُما، غُلامُکُنَّ، غُلامِیْ، غُلامُنا۔
فائدہ: ضمیر مرفوع، فاعل کے علاوہ دیگر مرفوعات کی جگہ پر بھی مستعمل ہوتی ہے، اِسی طرح ’’ضمیر منصوب‘‘ مفعول بہ کے علاوہ دیگر منصوبات کی جگہ پر بھی استعمال ہوتی ہے۔
اسم موصول:وہ اسمِ غیر متمکن ہے جو بغیر صلے کے جملے کا جزئِ تام نہ بن سکے۔
الّذِي، الَّذَانِ، الّذَیْنِ، الّذِیْنَ؛ الّتِيْ، الّّتَانِ، الّتَیْنِ، اللاَّتِيْ، اللَّوَاتِيْ؛ مَا، مَنْ، أَيٌّ، أیَّۃٌ، ’’ال‘‘بہ معنی الّذي، اور ’’ذُوْ‘‘ قبیلۂ بنو طے کے نزدیک۔
اسم اشارہ:وہ اسمِ غیر متمکن ہے جو کسی محسوس چیز کی طرف اشارہ کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہو۔
(اشارہ برائے قریب) ہٰذَا، ہٰذَانِ، ہٰذَیْنِ، ہٰذِہ، ہَاتَانِ، ہَاتَیْنِ، ہٰؤلائِ۔
(اشارہ برائے بعید)ذٰلِکَ، ذانِکَ، تِلْکَ، تانِکَ، أوْلائِ کَ۔
اسم فعل: وہ اسمِ غیر متمکن ہے جو فعل کے معنیٰ، زمانہ، اور عمل کو متضمن ہو، اور فعل کی علامتوں کو قبول نہ کرتا ہو۔
اسم فعل بہ معنی امر حاضر: رُوَیْدَ، بَلْہَ، حَیَّھَلْ، ھَلُمَّ، دُوْنَکَ، عَلَیْکَ، ھا۔
بہ معنی فعل ماضی: ھَیْھَاتَ، شَتَّانَ، سَرْعَانَ ۔