۱۲۔ قربانی کرنا۔
۱۳۔ جنازہ کی تجہیز و تکفین و تدفین۔
۱۴۔ دَین ادا کرنا۔
۱۵۔ معاملات میں راست بازی کرنا اور غیر مشروع معاملات سے بچنا۔
۱۶۔ سچی گواہی ادا کرنا اور اس کو پوشیدہ نہ رکھنا۔
اور چھ اپنے اہل و توابع کے متعلق ہیں۔
۱۔ نکاح سے ۔ّعفت کرنا۔
۲۔ اہل و عیال کے حقوق ادا کرنا۔ اس میں غلام، نوکر، خدمت گزار سے نرمی و لطف کرنا بھی آگیا۔
۳۔ والدین کی خدمت اور ان کو ایذا نہ دینا۔
۴۔ اولاد کی پرورش کرنا۔
۵۔ ناتہ داروں سے سلوک کرنا۔
۶۔ آقا کی اطاعت کرنا۔
اور اَٹھارہ عام لوگوں سے متعلق ہیں:
۱۔ حکومت سے عدل کرنا۔
۲۔ مسلمانوں کی جماعت کی اطاعت کرنا۔
۳۔ ۔ُحکاّم کی اطاعت کرنا۔
۴۔ لوگوں میں اصلاح کردینا، اس میں خوارج اور باغیوں کے ساتھ قتال کرنا بھی داخل ہے، کیوںکہ فساد کا دفع کرنا اصلاح کا سبب ہوتا ہے۔
۵۔ نیک کام میں مدد دینا۔
۶۔ نیک بات بتلانا۔
۷۔ بری بات سے منع کرنا۔
۸۔ جہاد کرنا، اس میں سرحد کی حفاظت بھی آگئی۔
۹۔ امانت ادا کرنا، اس میں خمس نکالنا بھی داخل ہے۔