بتلانا، اس میں اعانت کرنا سخت مذموم ہے۔
معاملہ(۱۳۱): حق بات کہہ دینے میں حکام سے مت دبو۔
معاملہ(۱۳۲): حکام کو مناسب نہیں کہ رعایا کے عیوب وجرائم کا بلاضرورت تجسس کرے۔ ع
کہ ہیچ نفس بشر خالی از خطا نبود
معاملہ(۱۳۳): بلاقصور کسی کو گھور کر دیکھنا جس سے وہ ڈر جاوے جائز نہیں۔
معاملہ(۱۳۴): اگر حکام ظلم کرنے لگیں ان کو برا مت کہو، سمجھ جاؤ کہ ہم سے حاکمِ حقیقی کی نافرمانی ہوئی ہے یہ اس کی سزا ہے۔ اپنی حالت درست کرلو۔ اﷲ تعالیٰ حکام کے قلوب کو نرم کر دیں گے۔
معاملہ(۱۳۵): حاکم کا ایسی جگہ بیٹھنا جہاں نہ حاجتمند جا سکے نہ کسی ذریعہ سے اپنی فریاد وہاں پہنچا سکے جائز نہیں۔
معاملہ(۱۳۶): غصے کی حالت میںحواس درست نہیں رہتے۔ اس وقت مقدمہ فیصل کرنا نہ چاہئے۔
معاملہ(۱۳۷): رشوت لینے کی سخت ممانعت ہے گو ہدیہ کے طور پر ہو۔
معاملہ(۱۳۸): جھوٹا دعویٰ، جھوٹی گواہی، جھوٹی قسم، جھوٹا انکار کسی کے حق کا یہ سب گناہ ہے۔
معاملہ(۱۳۹): اپنا حق ثابت کرنے کیلئے کوشش کونا کوئی بری بات نہیں، بلکہ اس میں کاہلی کی راہ سے
--------------
{۱۳۲} ان الامیر اذا ابتغی الریبۃ فی الناس افسدہم۱۲ ابوداو‘د {۱۳۳} من نظر الی اخیہ نظرۃ یخیفہ اخافہ اﷲ یوم القیٰمۃ۱۲ بیہقی {۱۳۴} فلاتشغلوا انفسکم بالدعاء علی الملوک ولکن اشغلوا انفسکم بالذکر والتضرع کَی اکفیکم ملوککم۱۲ ابونعیم {۱۳۵} من ولاہ اﷲ شیئاً من امر المسلمین فاحتجب دون حاجتہم وخلتہم وفقرہم احتجب اﷲ دون حاجتہ وخلتہ وفقرہ۱۲ ابوداو‘د {۱۳۶} لایقضین حکم بین اثنین وھو غضبان۱۲ متفق علیہ {۱۳۷}لعن رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم الراشی والمرتشی۱۲ ابوداو‘د ۔ومن شفع لاحد شفاعۃ فاہدی لہ ہدیۃً علیہا فقبلہا فقد اتی بابا عظیما من ابواب الربوا۱۲ ابوداو‘د {۱۳۸} من ادعی مالیس لہ فلیس منا ولیتبوأ مقعدہ من النار۱۲ مسلم۔ عدلت شہادۃ الزور بالاشراک باﷲ۱۲ ابوداو‘د۔ من اقتطع حق امریٔ مسلم بیمینہ فقد اوجب اﷲ لہ النار وحرم علیہ الجنۃ۱۲ مسلم {۱۳۹} ان اﷲ تعالٰی یلوم علی العجز ولکن علیک بالکیس فاذا غلبک امر فقل حسبی اﷲ ونعم الوکیل۱۲ ابوداو‘د