عمل(۱۱۶):غیر اﷲ کی قسم کبھی مت کھاؤ جیسے بیٹے کی، باپ کی، یا اورکسی مخلوق کی۔ اور جس شخص کو ایسی عادت پڑ گئی ہو اور منہ سے نکل جاتا ہو تو فوراً کلمہ پڑھے ۔
عمل(۱۱۷):اس طرح قسم کبھی مت کھاؤ کہ اگر میں جھوٹا ہوں تو بے ایمان ہوجاؤں اگرچہ سچی ہی ہو اور جھوٹ میں ایسی قسم تو اور بھی غضب ہے۔
عمل(۱۱۸):اگر غصے میں ایسی قسم منہ سے نکل گئی جس کے پورا کرنے میں کوئی بات خلاف شرع لازم آتی ہے مثلاً یہ کہ باپ سے نہ بولوں گا یا مانند اس کے، ایسی قسم کو توڑ دو اور کفارہ دو۔ اور یہ خیال نہ کرو کہ قسم توڑنے سے گناہ ہوگا کیونکہ نہ توڑنے سے زیادہ گناہ ہوگا۔
عمل(۱۱۹):کسی کا حق مارنے کے لئے پھیر سے قسم مت کھاؤ ۔ صاحب قسم جو مطلب سمجھے گا اسی پر قسم ہوگی۔
عمل(۱۲۰):مصیبت میں پھنس کر مَنّت ماننا اور ویسے کبھی پھوٹی کوڑی اﷲ کے نام نہ دینا نہایت کنجوسی کی دلیل ہے۔ اور گویا نعوذ باﷲ اﷲ میاں کو پھسلانا ہے ؎
زنہار ازاں قوم نہ باشی کہ فریبند
حق را بسجودے و نبی را بہ درودے
-------------
{۱۱۶} لا تحلفوا بالطواغی ولا بآبائکم۱۲ مسلم۔ من حلف فقال فی حلفہ باللات والعزی فلیقل لآ الہ الا اﷲ۱۲ متفق علیہ {۱۱۷} من قال انی بریء من الاسلام فان کان کاذبًا فہو کما قال وان کان صادقاً فلن یرجع الی الاسلام سالماً۱۲ ابوداو‘د {۱۱۸} من حلف علی یمین فرأی خیرا منہا فلیکفر عن یمینہ ولیفعل۱۲ مسلم۔ واﷲ لان یلج احدکم بیمینہ فی اہلہ آثم لہ عند اﷲ من ان یعطی کفارتہ التی افترض اﷲ علیہ۱۲ متفق علیہ {۱۱۹} الیمین علی نیۃ المستحلف۱۲ مسلم {۱۲۰} لاتنذروا فان النذر لایغنی من القدر شیئا وانما یستخرج بہ من البخیل۱۲ متفق علیہ