قادیانیت کے جھوٹے ہونے کے لئے کسی دوسری دلیل و برہان کی بجائے صرف مرزا مسرور احمد قادیانی کا مندرجہ بالا بیان ہی کافی ہے۔ کیونکہ کسی سچے داعی نے آج تک سچائی اور صداقت پر مبنی اپنے پیغام اور دعوت کو کسی وقتی اور معروضی حالت کے پیش نظر ایک لمحہ کے لئے روکا ہے، اور نہ اس پر خود ساختہ پابندی و قدغن لگائی ہے۔ کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام علیہم السلام ، ان کے خلفائ، علمائ، صلحاء اور ائمہ دین کی سیرت و سوانح اور ان کا اسوہ حسنہ اس پر شاہد ہے کہ ان پر کیسے کیسے سنگین حالات آئے اور ان پر ظلم و ستم کے کتنا پہاڑ توڑے گئے؟ مگر انہوں نے جس بات کو حق و سچ جانا، اس کو برملا اور ڈنکے کی چوٹ کہا، اس کی پاداش میں ان کو قتل کیا گیا، ان کو سولی پر لٹکایا گیا، ان پر آرے چلائے گئے، ان کو دو لخت کیا گیا، ان پر لوہے کی کنگھیاں چلائی گئیں، ان کا گوشت پوست، ہڈیوں سے ادھیڑا گیا، ان کی کھال کھینچی گئی، ان کو آگ میں ڈالا گیا، ان پر پتھر برسائے گئے ان کے رفقاء کو سولی دی گئی، ان کو دیواروں میں چنا گیا، ان کو دیواروں سے کیلاگیا، ان کی ٹانگوں کو گھوڑوں سے باندھ کر چیرا گیا، ان کو بے یارومددگار قتل کیا گیا، ان کو دہکتے انگاروں پر لٹایا گیا ، ان کی آل اولاد ، بیوی اور بچوں کو ذبح کیا گیا، ان کو مال و متاع اور گھر بار سے محروم کیا گیا ، ان کو وطن سے بے وطن کیا گیا، مگر انہوں نے جس بات کو حق جانا اس سے ایک انچ پیچھے ہٹے اور نہ ایک لمحہ رُکے۔
دور کیوں جایئے! نبی اُمیﷺ کے نام لیوائوںکے خلاف ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی کے بعد کیا کچھ نہیں کیا گیا؟ کیا انہیں سرے عام سولی پر نہیں چڑھایا گیا؟ کیا ان کو سور کی کھال میں بند کرکے ان پر کتے نہیں چھوڑے گئے؟ کیا ان کو ابلتے تیل میں کباب نہیں بنایا گیا؟ کیا توپوں کے دہانے پر کھڑا کرکے ان کے چیتھڑے نہیں اڑائے گئے؟ مگر کیا ان میں سے کسی نے بھی قادیانیوں کی سی نام نہاد مصلحت کا مظاہرہ کیا؟ نہیں ہرگز نہیں؟ بلکہ سولی کا پھندا گلے میں ڈالتے وقت بھی وہ اعلان حق سے باز نہیں آئے۔ اس سے ذرا اور پیچھے اور قریب آجایئے! تو معلوم ہوگا کہ سچے دین کے سچے شیدائیوں نے اس گئے گزرے دور میں بھی طاغوت اور عالمی دہشت گرد امریکا کے مقابلہ میں اپنی جانوں پر کھیل کر حق کا بول بالا کیا اور گزشتہ دس سال سے امریکی مظالم کی چکی میں پسنا، جیلوں میں سڑنا اور شہید ہونا تو گوارا کیا مگر مدا ہنت، بزدلی، ڈر اور خوف کو اپنے قریب نہیں آنے دیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک گوانتاناموبے کی بدنام زمانہ جیل، امریکی مظالم اور ظلم و بربریت کی