مجبور کرتے ہیں کہ ہمیں مسلمان سمجھیں۔ اس دلیل کے ساتھ وہ خود دوسرے مسلمانوں کو مسلمان تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔ قول وفعل میں یہ شرمناک تضاد نہیں ہے تو کیا ہے؟
(اوصاف ۱۰؍ مارچ ۲۰۰۱ئ)
(۲۹) … ایک ’’مخلص قادیانی‘‘ کے ساتھ زیادتی
قادیانی جماعت کے افراد ایک دوسرے کے تعارف میں ’’مخلص احمدی‘‘ کا لفظ بہت استعمال کرتے ہیں۔ اس سے مراد ایسا قادیانی ہے جو بن دیکھے، بغیر تحقیق کے، چابی والے کھلونے کی طرح آواز پر لبیک کہے اور ہر کام میں، ہر میدان میں سر جھکائے کام میں لگا رہے اور سب سے بڑی خوبی کہ وہ چندہ باقاعدگی سے ادا کرے۔ اگر چندہ نہیں دیتا تو اس کا ’’مخلص پن‘‘ صفر ہو جائے گا۔ قادیانی بچے کو اطفال الاحمدیہ تنظیم کا ممبر بنالیا جاتا ہے۔ اور فائدہ بتایا جاتا ہے۔ اس طرح ۸/۱۰ بچوں پر مشتمل ایک کمیٹی سی بن جاتی ہے۔ جو قائد خدام الاحمدیہ کی زیر نگرانی کام کرتی ہے۔ خدام الاحمدیہ یہ تنظیم ۱۶ سال سے ۴۰ سال کے عمر کے تمام قادیانی جوانوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس میں بھی ایک مجلس عاملہ جو ۱۴/۱۵ افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان کے عہدیداروں میں معتمد قائد بھی۔ ناظم عمومی، ناظم اصلاح و ارشاد، ناظم مال، ناظم صحت، ناظم صنعت و حرفت، ناظم تحریک جدید، ناظم وقف جدید، ناظم تعلیم، ناظم اطفال، ناظم وقار عمل، ناظم خدمت خلق، ناظم تجنید وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ ان دونوں تنظیموں میں کل ۲۰/۲۲ افراد شامل ہو جائیں۔ بچپن سے لے کر جوانی تک بلکہ بڑھاپے کے آغاز تک ان تنظیموں میں شامل رہنے والے جوان جماعت کی طرف سے مسلسل برین واشنگ کی صورت میں ایک ایسی سٹیج پر پہنچ جاتے ہیں جو ہر حکم کے لیے تیار رہتے ہیں۔ چندہ دینا ہے، بہرحال دینا ہے اس کے لیے ہر قسم کی سختی برداشت کرلیں گے۔ جماعتی علم ہو یا نہ ہو۔ عہدیداروں کے ساتھ مل کر مکمل تعاون کرنا اپنے ایمان کا حصہ بنا لیتا ہے۔ اور یوں باقاعدہ چندہ دینے والا اور ان سرگرمیوں میں حصہ لینے والا مخلص قادیانی کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ اس تنظیم کے پاس ایجنڈا نہیں ہے کہ کیا کرنا ہے۔ ماسوائے اس کے کہ لوگوں کو عبادت گاہ تک لانا ہے اور لوگوں (نوجوانوں اور بچوں سے) چندہ وصول کرنا یقینی بنانا ہے۔ ناظم مال، ناظم تحریک جدید، ناظم وقف جدید اور قائد مجلس چندہ کی وصولی اور سو فیصد وصولی کے ذمہ دار ہیں۔ اب ایک مخلص قادیانی چندہ دینے کے ساتھ جماعتی کاموں میں حصہ لیتا ہے جلسے اور اجتماعوں میں وہ اپنے ذاتی کاموں کو