M
الحمدﷲ وسلام علی عبادہ الذین اصطفی!
اخباری اطلاعات کے مطابق قادیانی امت کے سربراہ مرزا مسرور احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے قادیانیت کی تبلیغ پر عائد خود ساختہ پابندی اٹھائی جاتی ہے، لہٰذا اب قادیانی مربیوں کو بڑھ چڑھ کر قادیانیت کی تبلیغ کرنا چاہئے، نیز قادیانی سربراہ نے پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت، متحدہ عرب امارات اور مصر کو قادیانیت کی تبلیغ کے لئے موزوں قرار دیا، چنانچہ روزنامہ امت میں ہے: ’’لندن (نمائندہ خصوصی) قادیانی قیادت نے دنیا بھر میں قادیانیت کی تبلیغ پر گزشتہ ۵ سال سے عائد خود ساختہ پابندی اٹھاتے ہوئے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات اور مصر کو تبلیغی سرگرمیوں کے لئے موزوں ترین ممالک قرار دیا ہے۔ صد سالہ تقریبات کے موقع پر مرزا مسرور احمد نے تمام قادیانی مربیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ قادیانیت کی ہر سطح پر تبلیغ شروع کریں۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق قادیانی سربراہ مرزا مسرور احمد نے گزشتہ دنوں لندن ایسٹ کے علاقے ایکسل سینٹر میں قادیانی عمائدین اور تبلیغی سرگرمیوں میں متحرک مربیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ قادیانیت کی تبلیغ کا سلسلہ دوبارہ شروع کریں اور بھرپور انداز میں قادیانیت کا پرچار کریں، جبکہ اس مقصد کے لئے قادیانی انٹرنیٹ چینلز بھی شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس اجتماع میں شریک قادیانیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ تبلیغی سرگرمیوں کے لئے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات اور مصر کو خصوصی اہمیت دی جائے۔ اس مقصد کے لئے قادیانی مشنری تنظیموں کو فعال کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قادیانی سربراہ مرزا مسرور احمد نے یہ اعلان قادیانیت کے صد سالہ جشن کے موقع پر کیا ہے، انہوں نے ۲۰۰۳ء میں قادیانی خلیفہ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد عالمی حالات اور قادیانی مخالف قوتوں کے اقدامات کے باعث تبلیغی سرگرمیوں کو روک دیا تھا اور اب۵ سال بعد یہ پابندی ہٹالی گئی ہے۔ مرزا مسرور احمد نے گزشتہ جمعہ کو اپنے خطاب میں تمام قادیانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحریک کو منظم و فعال کریں اور اس کے لئے متحد ہوکر جدوجہد کریں، جبکہ قادیانی ٹی وی: ایم۔ٹی۔اے کا نیٹ ورک وسیع کرنے کے لئے بھی لائحہ عمل بنایا جارہا ہے۔‘‘
(روزنامہ امت کراچی، ۲؍جون ۲۰۰۸ئ)