پھیلارہی ہے اورپتہ نہیں کب تک شرافت اوراخلاق ان حملوںکا ماتم کرتے رہیںگے؟
٭… ساری عمر انگریز حکام کے تلوے چاٹے اورمخالفین کو گندی گالیوں سے نوازا، کیا نبی کے ہتھیار ایسے ہوتے ہیں؟
٭… قادیانی دوستو!جب آپ سے مرزاقادیانی کی گالیوں کی بات کرو تو فوراً قرآن کریم کے بعض سخت الفاظ کو گالیاں قرار دے کر مرزاقادیانی کے دفاع میں لگ جاتے ہو،بالفرض محال اگر تمہارا موقف مان لیں توبتائو کہ کیا قرآن کریم نے یا آنحضورﷺنے بھی گالیوں یادشنام دہی کو نبی یااللہ کاہتھیار قراردیاہے؟
(۱۳) … کیا یہ حقیت نہیں؟
(ابوالسہیل۔المانیہ)
ویسے تو ہمیشہ سے ہی قادیانی جماعت کے کھڑپینچوں نے عام، مخلص اوردیانتدار قادیانی کے سر پر ’’نظام آف قادیان‘‘ کے احکامات کی ننگی تلوار ’’نظام جماعت‘‘کے نام سے لٹکائی ہوئی ہے۔لیکن آج کل یہ تلوار ضرورت سے زیادہ ہی اپنی چمکار دکھلارہی ہے اوراس کا اثر بھی آج کل’’نظام‘‘ کے سابقہ تجربوں اوراندازے کے برعکس ہورہا ہے۔ ان قادیانیوں کو ان کے نظام نے کیا بنا دیا ہے۔ ان کی اس حالت کانقشہ مرزاغلام احمد قادیانی ،بانی جماعت احمدیہ کی یہ تحریر عمدگی سے پیش کرتی ہے۔ مرزاقادیانی نے دراصل اپنی طرف سے آریوں کانقشہ کھینچا ہے اوران کو طعنے دینے کی کوشش کی ہے۔ لیکن ان کومعلوم نہیں تھا کہ وہ جس گروہ کواسلام کے درخت سے کاٹ کر ایک نئے مذہب کی بنیاد میں رکھ گئے ہیں۔ وہی گروہ اوراس کی نسلیں اس تحریر دلپذیر کاصحیح مصداق اوراصلی وارث ہوں گے۔ (خودساختہ) سلطان القلم مرزاقادیانی کی طرز تحریر اور’’شستہ ‘‘الفاظ اورفقروں کی ترتیب پر تبصرہ سے بچتے ہوئے مرزاقادیانی کی تحریر یپش کرتے ہیں۔مرزا قادیانی لکھتے ہیں کہ:’’یوں تو ظاہر ہے کہ آج کل بباعث ایک تعصبی آگ کے بھڑکنے کے جو …کو پیروں سے لے کر دماغ تک جلا رہی ہے۔ایسی اس قوم کی یک دفعہ حالت بدل گئی ہے کہ اگر کسی قدر شریف آدمی بھی ان میں ہیں تووہ بھی کھڑپینچوں کے شوروغوغا کے خوف سے دبے بیٹھے ہیں۔ کیونکہ ایمانی قوت تورکھتے ہی نہیں تاکہ ان بک بک کرنے والوں کی لعن طعن کی کچھ پرواہ نہ رکھیں۔ بلکہ ایک ہی دھمکی سے مثلاً اسی قدر کہنے سے کہ برادری سے نکالے جائو گے لڑکے لڑکیاں بیاہی نہیں جائیں گی۔ رشتے ناطے سب چھوٹ جائیں گے۔صاحبوںکے رنگ زرد اوربدن