ملک کے شریف شہریوں کے خلاف نہیں۔ بلکہ بدمعاشی کی روک تھام کے لئے وضع کیا جاتا ہے۔
اگر قادیانی فلسفے کو تسلیم کر لیا جائے تو اس کا معنی یہ ہوگا کہ کسی جرم کی روک تھام پر قدغن لگانا یا اس پر کڑی سزاؤں کا نفاذ، اس کی علامت ہے کہ اس ملک کے شریف شہریوں کے بدمعاش اور جرائم پیشہ ہونے کے خوف سے وہ قوانین نافذ کئے گئے ہیں؟ حالانکہ مہذب دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا۔ بلکہ ہر نیک دل حکمران اور شفیق باپ اپنی رعایا اور اولاد کو برائی کے نتائج سے آگاہ کرتا ہے۔ بعض اوقات ازراہ خیرخواہی ان کو سزا بھی دیتا ہے اور معاشرے کے بدکرداروں کے خلاف قانون سازی کرتا ہے اوراس کی خلاف ورزی پر سخت سے سخت تدبیر کرتا ہے۔
اس سے ذرا مزید آگے بڑھئے تو اندازہ ہوگا کہ اﷲتعالیٰ نے بھی کفر وشرک پر عذاب وعقاب اور جہنم کی شدید سزا کا قانون مرتب فرمارکھا ہے۔ کیا نعوذ باﷲ! اﷲ تعالیٰ کو بھی اپنے ماننے والوں کی تعداد میں کمی کا اندیشہ تھا؟ اور اس نے بھی ان کی تعداد بڑھانے کے لئے اس فارمولا کو ترجیح دی ہے؟ اور بذریعہ آبادی اپنے ماننے والوں کی تعداد بڑھانے کے آسان اور مؤثر فارمولا پر عمل کیا ہے؟ کہ جیسے جیسے آبادی بڑھے گی۔ اﷲتعالیٰ کے ماننے والے خود بخود بڑھتے چلے جائیں گے؟ بتلایا جائے کہ کیا ایسا کہنا عقل ودیانت کے مطابق ہے؟ قانون ارتداد پر اعتراض کرنے والوں کو سوچنا چاہئے اور سوبار سوچنا چاہئے کہ ان کا یہ اعتراض کہاں تک جاتا ہے؟
دوسرے لفظوں میں اس کے معنی یہ ہیں کہ دنیا میں سرے سے جرم وسزا کا کوئی قانون ہی نافذ نہیں ہونا چاہئے۔ اگرایسا ہو تو کیا اس سے معاشرہ انار کی، طوائف الملوکی، انتشار، تشدد اور بدامنی کی لپیٹ میں نہیں آجائے گا؟ جو لوگ ایسا مطالبہ کریں کیا سمجھا جائے کہ وہ انسانیت کے دوست ہیں یا دشمن؟
خاندان نبوت پر زکوٰۃ کیوں حرام ہے؟
۳… ’’حضرت محمدﷺ نے اپنے خاندان یعنی آل رسول کو زکوٰۃ کی رقم دینے سے کیوں منع کیا ہے؟ کیا اس سے خاندانی بڑائی اور تکبر کی نشاندہی نہیں ہوتی؟ کیا رسولﷺ کا خاندان افضل اور باقی سب کمتر ہیں؟ بحیثیت انسان میں خاندانی افضلیت یا بڑائی تسلیم نہیں کرتا۔ خود حضرت محمدﷺ کا قول ہے کہ تم میں افضل وہ ہے جس کے اعمال اچھے ہیں تو پھر یہ قول ان کے اپنے خاندان پر کیوں لاگو نہیں ہوتا؟‘‘
جواب… عدل وانصاف کا تقاضا ہے کہ اگر کسی کٹر سے کٹر مخالف میں بھی کوئی خوبی اور کمال نظر آئے تو اس کا اعتراف کرنا چاہئے۔ مگر باطل پرستوں کے ہاں اس کے برعکس یہ اصول ہے کہ