پیغمبر اسلام سے ان کا بغض وعداوت کھل کر سامنے آجائے گی۔
ہمارے خیال میں قادیانیوں کے مکروہ چہرے کی اس نقاب کشائی کے بعد کم ازکم قادیانی، کسی کو اسلام اور پیغمبر اسلامﷺ کے نام پر دھوکا نہیں دے سکیں گے۔ لیجئے! پہلے مولانا فقیر اﷲ اختر صاحب کا خط اور مسیلمہ کذاب کے جانشین، مسیلمۂ پنجاب کے نام لیواؤں کا متعفن اور بدبودار سوال نامہ پڑھئے: مخدومی ومکرمی جناب حضرت مولانا سعید احمد جلالپوری صاحب
السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ،
امید ہے کہ آپ کے مزاج بخیر ہوں گے۔ گزارش یہ ہے کہ ایک تحریر حاضر خدمت ہے۔ کینیڈا میں ہمارے ایک مسلمان بچے کو یہ تحریر مرزائیوں/ قادیانیوں نے دی ہے۔ اس تحریر کو پڑھ کر اس کے ترتیب وار جامع، موزوں اور پراثر جوابات تحریر فرمادیں اور اس کی ایک کاپی مجھے بھیج دیں تاکہ اسے کینیڈا بھیج کر اپنے مسلمان بھائیوں کو قادیانی فتنے سے بچایا جاسکے اور ان کے ذہنوں کو اس گندگی سے بچایا جاسکے۔ امید ہے کہ آپ شفقت فرمائیں گے۔ مزید یہ کہ اگر کینیڈا میں ہماری جماعت کا کوئی اہم کارکن یا عہدیدار ہو تو اس کا نام، پتا اور فون نمبر ارسال کر دیں تاکہ ہمارے مسلمان بھائی ان سے راہنمائی حاصل کر سکیں۔ والسلام!
دعاگو: فقیر اﷲ اختر
خادم عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سیالکوٹ
قادیانیوں کا سوال نامہ
۱… ’’لوگوں کی راہنمائی اور ہدایت کی ضرورت صدیوں رہی اور اس مقصد کے لئے اﷲتعالیٰ نے مختلف ادوار میں پیغمبر بھیجے تو آخر کیا وجہ ہے کہ ایک لاکھ تیس ہزار پیغمبر بھیجنے کے بعد حضرت محمدﷺ پر ہی نبوت ختم کر دی گئی؟ کیا بعد میں آنے والی صدیوں میں لوگوں کو ہدایت وراہنمائی کی ضرورت نہیں تھی؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ حضرت محمدﷺ نے رہتی دنیا تک اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لئے خود ہی آخری نبی ہونے کا دعویٰ کر دیا ہو؟‘‘
۲… ’’جب حضرت محمدﷺ اور ان کے پیروکار اپنا آبائی مذہب تبدیل کر کے مسلمان ہوسکتے ہیں تو ایک مسلمان کیوں اپنا مذہب تبدیل نہیں کر سکتا؟ دوسرا مذہب اختیار کرنے پر اسے مرتد قرار دے کر اس کے قتل کا حکم کیوں دیاگیا ہے؟ کیا اس حکم سے یہ تأثر نہیں ملتا کہ مذہبی تبدیلی کی اجازت دینے سے حضرت محمدﷺ کو مسلمانوں کی تعداد میں کمی کا خدشہ تھا؟ کیا یہ حکم اس امر کا