جوں جماعت کی تعداد کو زیادہ ظاہر کیا جا رہا ہے ویسے ویسے ’’مخلص قادیانیوں‘‘ پر بوجھ زیادہ بڑھ رہا ہے زیادہ بیعتوں پر ’’مخلص قادیانیوں‘‘ پر بوجھ کم ہونا تھا مگر مزید بڑھ گیا یہ ایک ایسا تضاد ہے جو صاف طور پر ظاہر کرتا ہے کہ حقیقت میں نئے افراد جماعت میں شامل نہیں ہو رہے۔ یہ صرف ’’مخلص قادیانیوں‘‘ کے ساتھ مذاق ہے اور مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ اور دنیا کی دیگر اقوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔
اگر تو ۱۹۹۳ء سے چلنے والی ’’اعداد و شماری تبلیغ‘‘ کے ساتھ ’’مخلص قادیانی‘‘ پر چندہ کا بوجھ کم ہونا شروع ہو جاتا ہے تو پھر بات ماننے والی تھی کہ چندہ دہندگان کی تعداد بڑھنے سے چندہ کی شرح کم ہو رہی ہے پھر تو جماعت کے دعوے کی ایک منطقی اور عقلی دلیل سامنے آتی ہے۔ اب قادیانی اس کو سمجھیں گے ضرور مگر اس کو اپنی زبان پر نہیں لاسکیں گے۔ ایک ’’مخلص قادیانی‘‘ کی مجبوری کو میں بہت اچھی طرح سمجھتا ہوں۔ (اوصاف ۵؍اکتوبر ۲۰۰۰ئ)
(۱۸) … قادیانیوں کی تبلیغ مسلمانوں میں
جماعت قادیانی نے اپنے آغاز سے تبلیغ پر بہت زور دیا ہے۔ تبلیغ کے حوالے سے ہر قادیانی پر ایک جنون طاری ہے۔ آج کا ہر قادیانی ہر وقت تبلیغ کے لیے تیار رہتا ہے۔ بلکہ ’’شکار‘‘ کی تلاش میں رہتا ہے۔ مرزا طاہر احمد نے اپنی امارت کے فوراً بعد تبلیغ پر اتنا زور دیا کہ ہر قادیانی جب کسی دوسرے قادیانی سے ملتا تو تعارف کے بعد تبلیغ کے بارے میں ضرور پوچھتا۔ گو اب زور کم ہوگیا ہے۔ جس پریشر سے قادیانی جماعت افراد کو تبلیغ کے لیے مجبور کر رہی تھی۔ اس کے لیے ’’دعوت الی اللہ‘‘ (تبلیغ) کے باقاعدہ مربی جماعتوں میں گردش کر رہے تھے، اب کیونکہ جماعت نے ’’اعداد و شماری تبلیغ‘‘ شروع کر دی ہے۔ اب قادیانیوں پر لوڈ کم ہوگیا ہے۔ اب تبلیغ کریں نہ کریں ’’تھوک کے حساب‘‘ سے بیعتوں کا اعلان ہو جائے گا۔ اس وقت جس بات کی طرف توجہ دلانا مقصود ہے وہ یہ کہ پاکستان میں جتنی بھی تبلیغ ہوئی ہے وہ سب مسلمانوں میں ہوتی ہے کسی بھی جماعت میں چلے جائیں۔ قادیانی افراد سے پوچھیں کہ آپ کون سے مذہب سے آئے تو وہ سب ہی کہیں گے کہ پہلے مسلمان ہی تھے اور قادیانی جماعت کو مسلمان کا ایک فرقہ سمجھ کر آئے تھے۔ پاکستان میں موجود قادیانیوں کی ۹۵ فیصد اکثریت مسلمانوں سے آتی ہے۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ (۱) قادیانیوں کا نشانہ مسلمان ہوتے ہیں۔ (۲) مسلمان قادیانیوں کو مسلمانوں کا ہی ایک فرقہ سمجھ کر اتنا بڑا قدم اٹھا لیتے تھے۔ اس کا ثبوت یہ بھی ہے کہ