رکھی گئی ہو۔ اس میں ایسے ہی کاغذی کام پروپیگنڈہ کے لئے ہوتے ہیں۔ یک طرفہ پروپیگنڈے سے جان چھڑاؤ اور اپنی اور اپنے خاندانوں کی عاقبت خراب ہونے سے بچاؤ۔
میں اپنی اپیل اس بات پر ختم کرتا ہوں کہ اﷲتعالیٰ آپ کو اور مجھے بھی حق کو پہچاننے اور سمجھنے کی توفیق دے اور جعلی مدعیان نبوت سے بچائے اور آپ کا اور میرا خاتمہ محمدﷺ کے خالص اور اصلی دین پر ہو نہ کہ انگریزوں کے پٹھو کے دین پر یا کسی اور راہ گم کردہ کی پیروی میں۔ آمین! ثم آمین!! آپ کا مخلص: شیخ راحیل احمدM
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم!
تیسرا خط!
منجانب: شیخ راحیل احمد (سابق قادیانی) سکنہ ربوہ (حال مقیم) جرمنی
بنام: جناب مرزامسرور احمد (خلیفہ ومرکزی سربراہ انٹرنیشنل جماعت احمدیہ لندن)
محترم بزرگوار دوستو! سلام علی من اتبع الہدیٰ!
آپ میں سے کئی مجھے ذاتی طور پر جانتے ہیں اور بہت سے اس خاکسار کو غائبانہ طور پر جانتے ہیں۔ اسی طرح کافی دوستوں نے میرے پہلے دونوں کھلے خطوط کا مطالعہ بھی کیا ہوگا۔ جن میں خاکسار نے مرزاقادیانی کے دعوائے مسیحیت اور دعوائے نبوت پر انتہائی واضح تضادبیانیاں پیش کی تھیں۔ اب تیسری عرضداشت مرزاغلام احمد قادیانی کے دعویٰ مسیح موعود اور مہدی موعود کے بارے پیش خدمت ہے۔
گر قبول افتدز ہے عزو شرف
خاکسار ایک قادیانی گھرانہ میں پیدا ہوا۔ ربوہ میں پلا بڑھا اور جماعت کے مفاد میں ایک لمبا عرصہ مختلف عہدوں اور حیثیتوں میں کام کیا۔ ایک مسئلہ پر گفتگو کی وجہ سے میری توجہ ایک مربی صاحب نے اپنے دلائل میں لاجواب ہونے پر (نادانستہ طور پر) مرزاقادیانی کی کتب کے مطالعہ کی طرف مبذول کرائی۔ خاکسار نے ایک کتاب اٹھائی اور وہ جہاں سے کھولی وہاں آج تک جو جماعت نے سکھایا تھا اس کے خلاف لکھا ہوا تھا۔ اس لمحہ میں نے فیصلہ کیا کہ مرزاغلام احمد