) اورکیا آپ بتانا پسندکریں گے کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوںمیں کتنے ہیں جو مرزاقادیانی کی کتابوں کو محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں اورعمل کررہے ہیں؟اگر ان کی ایک بھاری تعداد مرزاغلام احمد قادیانی کا انکار نہیں کررہی اوران کو رد نہیںکررہی اوران کو جھوٹا مدعی نبوت نہیں سمجھ رہی تو خطبے میں دوبارہ ان باتوں کو دہراکر کہئے کہ
لعنت اﷲ علیٰ الکاذبین
اوراگر ایک بہت بھاری تعدادمرزاغلام احمد قادیانی کاانکار کر رہی ہے تو کیا ان کو بدکار عورتوں کی اولاد کہنا، کسی بھی طرح پیغمبرانہ روایت ہے۔بلکہ کیا معمولی شرافت کا بھی مظاہرہ ہے، کجا نبوت کا؟
(۱۱) … خطرہ ایمان …دودھ …قادیان
(ابوالسہیل ۔المانیہ)
خودساختہ مصلح موعود،مرزابشیرالدین محموداحمد ،خلیفہ ثانی وپسرغلام احمد قادیانی، اپنی ایک تقریر میں جو بعد میں کتابی صورت میں بھی شائع ہوئی،فرماتے ہیںکہ:’’حضرت مسیح موعود نے اس کے متعلق بڑا زوردیا ہے۔اورفرمایاہے کہ جو بار بار یہاں نہیں آتے،مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہے۔پس جوقادیان سے تعلق نہیں رکھے گا۔وہ کاٹاجائیگا۔تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے۔پھر یہ تازہ دودھ کب تک رہے گا۔آخر مائوں کادودھ بھی سوکھ جایاکرتا ہے۔کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں۔‘‘ (حقیقت الرویاء ص۴۶ازمرزا بشیر الدین محمود احمد)
جب میں نے پہلی بارپڑھا تو میرے ذہن میں کوئی خیال پیدا نہ ہوا کیونکہ بطور احمدی میرے ذہن میں مکہ اورمدینہ کی حرمت کونفسیاتی طریقوں سے گھٹادیاگیا تھا اورقادیان وربوہ کی زمین بھی میرے لئے ارض حرم کا نعم البدل تھی۔لیکن جب میں تحقیقی دور میں داخل ہوا اوراس تحریر کو قادیانی عینک کے بغیر غیر جانبدار حق کے متلاشی کی حیثیت سے پڑھا تو کئی سوال اس وقت سے میرے ذہن میں بار بار اٹھتے ہیں۔شاید کوئی قادیانی دوست ان کے جواب سے نوازے۔
۱… پہلا سوال ذہن میں یہ آتا ہے کہ مرزامحمود صاحب کے خیال میںمکہ اورمدینہ کی چھاتیوں کا دودھ خشک ہوا؟
۲… دوسرا اگر کافی عرصہ سے خشک تھا تومرزاغلام احمد کے علم دین کی پرورش کس دودھ سے ہوئیَ؟دودھ نہ ملے تونہ صرف پرورش بھی صحیح نہیںہوتی بلکہ انسان کئی بیماریوں کا شکار ہوتاہے۔ اور