کا حساب بھی دجال کے پیروکاروں کے ساتھ ہی ہوگا۔ اﷲتعالیٰ ہم سب کو رسول پاکﷺ کی بتائی ہوئی سچی راہ کوپہچاننے کی توفیق دے اورایمان والوں کے ساتھ خاتمہ بالخیر کرے۔ آمین
(۱۰) … قادیانی خلیفہ مرزامسرور اورلعنت اﷲعلی الکاذبین
(شیخ راحیل احمد۔ جرمنی)
قادیانی جماعت کے سربراہ مرزامسرور احمد نے اپنا ۳مارچ ۲۰۰۶ء کاساراخطبہ ایک دن قبل’’روزنامہ جنگ لندن‘‘ میںجناب جاوید کنول نمائندہ جنگ وجیو کی چھپنے والی خبر پر دیا ہے اور جس میں انہوںنے یہ الفاظ استعمال کئے ہیں’’لعنت اﷲعلی الکاذبین ‘‘ اس خطبہ کے نتیجے میں میں بھی اپنے کو مجبورپاتاہوں کہ جھوٹوں پر لعنت ڈالنے میں ان کی تائید کروں۔لیکن مرزاقادیانی کاخطبہ سنیں تووہ اپنے عقائد کی اوراس بات کی تردید کررہے ہیں جس کاسارے فسانے میں ذکر بھی نہ تھا۔ اگر ہم جنگ لندن کی خبر پڑھیں تو ہمیں یہ پوائنٹس ملتے ہیں:
۱… مرزامسرور صاحب نے ڈنمارک کا دورہ کیا۔
۲… مرزامسرور کی ڈنمارک کی ایک وزیر سے ملاقات ہوئی ،جس میں سرکاری حکام بھی شامل تھے۔
۳… مرزامسرور صاحب نے اپنی جماعت کواصلی اوربہتر مسلمان قرار دیا۔
۴… جہاد کو منسوخ قراردیا اوریہ تاثردیا کہ سوائے سعودی عرب کے اورباقی دنیا میں مسلمان جہاد پر یقین نہیں رکھتے۔
۵… اب مرزاغلام احمد ہی تاقیامت نبی ہیں اورانہوں نے جہاد کو منسوخ کردیا ہے اور کئی اسلامی احکامات تبدیل کر دیئے ہیں۔
۶… اسی وجہ سے ڈینش اخبار کو جہاد پر دوبارہ کارٹون شائع کرنے کاحوصلہ ہوا ہے۔
۷… آپ کے مربی نے وہاں اخباروں میں احتجاج کیا ہے۔
ہم ان باتوں کا تجزیہ کرتے ہیں کہ کیا واقعی جنگ کے رپورٹر نے جھوٹ بولا ہے یا اب مرزا مسرور کے دورہ کے جونتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ان کی ذمہ داری سے بچنے کے لئے خطبات دیئے جارہے ہیںاوراپنی جماعت کے افکار کو چھپانے اوراپناچہرہ بچانے کے لئے قانونی کارروائی کی دھمکیاں دی جاررہی ہیں۔حالانکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی کی ان کے پاس کوئی بنیاد نہیںاورقانونی کارروائی قادیانی جماعت کے لئے ہر دور، ہر