اب قادیانی پھنس گئے ہیں اگر مرزا ناصر کے بیان کو سچ سمجھیں تو الفضل سے منہ موڑنا پڑے گا جبکہ انہیں جھوٹا سمجھنا تو تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ میں ان کے جذبات کو بہتر سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں نے اس جماعت میں ۴۰ سال گزارے ہیں اگر کچھ عرصہ قبل مجھ پر یہ انکشاف ہوتا تو میرے جذبات بھی ایسے ہی ہوتے۔ بہرحال قادیانی احباب کے لیے سوچنے کا مقام ہے۔ ضرور سوچیں۔ مگر چندے باقاعدگی سے دیتے رہیں۔ تاکہ ’’شہزادوں‘‘ کی آمد میں کمی واقع نہ ہو۔ بس چندے دیں اور خوش رہیں۔
(۳) … قادیانیوں کے لیے، جسے مسلمان بھی پڑھ سکتے ہیں
احباب جماعت! چند باتیں آپ سے کرنا چاہتا ہوں۔ چند ایسی باتوں کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں جو نہ صرف سوچنے کی ہیں بلکہ اس بارے میں تحقیق کرنے والی بھی ہیں۔ میں خود کیونکہ اس جماعت میں ۴۰ سال گزار چکا ہوں۔ اس لیے نہ تو آپ نے ان باتوں سے انکار کرنا ہے کیونکہ میں خود ایک ’’مخلص قادیانی‘‘ کی طرح جماعتی مبلغ کی طرح تبلیغ کا کام بھی کرتا رہا ہوں اور ایک ادنیٰ کارکن کی طرح ہر کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ بھی لیتا رہا ہوں۔ آخر پر میں نائب امیر جماعت قادیانی ضلع جہلم کے عہدہ پر رہا ہوں اور جماعت کے اعلیٰ افسران سے ’’واہ‘‘ اور ’’راہ‘‘ پڑنے کے بعد تحقیق اور غور و فکر کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ کی توفیق سے جماعت سے علیحدہ ہو کر اسلام قبول کرچکا ہوں۔ اگر آپ یہ کہیں گے کہ جماعت میں ایسا نہیں ہے تو میں یہ کہنے میں حق بجانب رہوں گا کہ یا تو آپ کو جماعت کا صحیح طور پر علم نہیں ہے۔ یا پھر آپ وظیفہ خور مولوی (مربی) ہیں لہٰذا اپنے ضمیر کو الماری میں بند کرکے جماعت کا دفاع کرنے نکلے ہیں۔
احباب جماعت! جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہر قادیانی بچے کے ذہن میں بچپن سے یہ ڈالا جاتا ہے کہ قادیانیت اصل اسلام ہے۔ اس آخری زمانہ کے لیے اسلام کی مکمل فتح اور غلبے کے لیے خدا نے قادیانیت کے ذمہ کام لگایا ہے۔ باقی مسلمانوں کا اسلام نہ صرف فرسودہ ہوچکا ہے بلکہ اس میں ’’تحریف‘‘ بھی ہوچکی ہے۔ اسلام کے آغاز سے جو اسلام کی اصل صورت تھی۔ قادیانیت اس اسلام کو پیش کرتی ہے وغیرہ وغیرہ۔ احباب جماعت! اسلام کے بنیادی ارکان جن کو جماعت کا ہر فرد مانتا ہے۔ ان کی تعداد پانچ ہے۔ کلمہ طیبہ، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، ان میں زکوٰۃ ایک بنیادی رکن کی حیثیت رکھتا ہے ان میں سے کسی ایک پر عمل نہ کرنا اسلام کی بنیادی شرائط کو پورا نہ کرنے کے برابر ہے۔