گئے، بلکہ میدان میں نکلے ہی نہیں۔
٭… ایک عام آدمی کو بھی جب کوئی شخص مخاطب کر کے چیلنج کرنے کے رنگ میں یا مقابل پر لانے کے لئے بات کہتا ہے تو اول اگر اس میں صلاحیت نہیں تو خاموشی سے طرح دے جائے گا لیکن جب دوآدمیوں کے سامنے وعدہ کرتا ہے اوردعویٰ سے کہتا ہے کہ میںیہ کام کروں گا تو وہ پھر حتیٰ المقدور کرتا بھی ہے۔٭… لیکن یہاں دعویٰ ہے مجددیت، مثیل وغیرہ اورساتھ دعویٰ یہ بھی ہے کہ میرے اندر خدا بولتا ہے۔ میں اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتا۔ اس مقام کا دعویٰ کرنے والا مقدس چیلنج دینے کے بعد اتنی بے شرمی کے ساتھ خاموش ہوجائے ۔ ایک جواب تک نہ دے اورانگلی بھی نہ ہلائے۔ کیا یہ کسی طرح بھی بے غیرتی سے کم ہے؟
٭… قرآن فہمی کے دعوے دار کو قرآن کریم کی یہ آیت بھی یاد نہ آئی ’’لم تقولون مالاتفعلون‘‘ یعنی وہ تم کیوں کہتے ہو جو کرتے نہیں؟
٭… مرزاقادیانی اپنی ساری باتیں خدا کے کھاتے میں ڈالتے ہیںکہ اس سے پوچھو اس نے کیوں نہیں چاہا۔ ان کا یہ جواز غلط ہے کہ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ اگر وہ کسی بندے کو تیار کرتا ہے تو اس سے کام بھی لیتا ہے اورجب مرزاقادیانی کے بقول ان کی شخصیت ایسی ہے کہ نبیوں نے بھی ان کے دیکھنے کی خواہش کی تھی۔ ایسی شخصیت سے اللہ تعالیٰ مخالفین قرآن کو چیلنج بھی کرواتا ہے اورپھر بعد میں اس مخصوص چیلنج کا جواب دینے کی طاقت دینے کی بجائے مرزاقادیانی کی زبان اورقلم کی طاقت سلب کر لیتا ہے اوراس کو خیال نہیں آتا کہ میرا یہ نبی دنیا میں خود بھی شرمندہ ہوگا اوراللہ کا نام بھی۔ اس کی قدر بھی مشکوک کر دے گا۔ اورایسا کبھی ممکن نہیں اس لئے اللہ تعالیٰ نے مرزاقادیانی کی ہر تحدی پر ان کو منہ کے بل پرگرایا کیونکہ وہ اللہ کے نمائندہ نہیں تھے۔قادیانی دوستو سوچوذرا!
(۱۵) … انٹرویو (سابق قادیانی)سید منیر احمد۔جرمنی
(شیخ راحیل احمد۔ جرمنی)
تعارف
دنیا میں کئی جھوٹے نبی پیدا ہوئے ۔لیکن امت مسلمہ کے اندر جھوٹی نبوت کا دعویٰ کرنے والوں میں ایک عہدحاضر کا بہت ہی نمایاں مدعی مرزاغلام احمد قادیانی ہے۔ جو خود تو اپنی