غماز نہیں ہے کہ حضرت نے مذہب کے فروغ کے لئے ’’اسلام بذریعہ تبلیغ‘‘ کے بجائے ’’خاندانی یا موروثی اسلام‘‘ کو ترجیح دی؟ کیونکہ بذریعہ آبادی اسلام پھیلانے کا یہ سب سے آسان اور مؤثر فارمولا تھا۔ جیسے جیسے آبادی بڑھے گی ،مسلمان خود بخود بڑھتے چلے جائیں گے۔ جو تبدیلی چاہے، اسے قتل کر دیا جائے۔ کیا یہ انصاف کے تقاضوں کے منافی نہیں؟‘‘
۳… ’’حضرت محمدﷺ نے اپنے خاندان یعنی آل رسول کو زکوٰۃ کی رقم دینے سے کیوں منع کیا ہے؟ کیا اس سے خاندانی بڑائی اور تکبر کی نشاندہی نہیں ہوتی؟ کیا رسول کا خاندان افضل اور باقی سب کمتر ہیں؟ بحیثیت انسان میں خاندانی افضیلت یا بڑائی تسلیم نہیں کرتا۔ خود حضرت محمد کا قول ہے کہ تم میں افضل وہ ہے جس کے اعمال اچھے ہیں تو پھر یہ قول ان کے اپنے خاندان پر کیوں لاگو نہیں ہوتا؟‘‘
۴… ’’حضرت محمدﷺ نے جہاد کا حکم کیوں دیا؟ جہاد کو اسلام کا پانچواں ضروری رکن کیوں قرار دیا؟‘‘۵… ’’مال غنیمت کے طور پر دشمن کی عورتیں مسلمانوں کے لئے کیوں حلال قرار دیں؟ کیا عورتیں انسان نہیں، بھیڑ بکریاں ہیں؟ جنہیں مال غنیمت کے طور پر بانٹا جائے اور استعمال کیا جائے؟‘‘
۶… مذہب کے نام پر قتل وغارت گری کو جہاد قرار دے کر اسے اسلام کا پانچواں بنیادی رکن بنانے کی سزا ماضی کے لاکھوں، کروڑوں معصوم انسان بے شمار جنگوں کے نتیجے میں اپنی جان مال سے محروم ہوکر بھگت چکے ہیں اور عراق، افغانستان جنگ کی شکل میں آج بھی بھگت رہے ہیں۔ آخر اس ’’جہاد‘‘ کو بذریعہ اجتہاد ’’جارحیت‘‘ کے بجائے ’’دفاع‘‘ کے لئے کیوں استعمال نہیں کیا جاتا؟
۷… حضرت محمدﷺ نے مرد کے مقابلے میں عورت کی گواہی آدھی کیوں قرار دی؟
۸… والدین کی جائیداد سے عورت کو مرد کے مقابلے میں آدھا حصہ دینے کا کیوں حکم دیا؟ کیا عورت، مرد کے مقابلے میں کمتر ہے؟
۹… حضرت محمدﷺ نے خود نو شادیاں کیں اور باقی مسلمانوں کو چار پر قناعت کرنے کا حکم دیا؟ اس میں کیا مصلحت تھی؟
۱۰… شریعت محمدی میں مرد اگر تین بار طلاق کا لفظ ادا کر کے ازدواجی بندھن سے فوری آزادی حاصل کر سکتا ہے تو اسی طرح عورت کیوں نہیں کر سکتی؟