شان والا نبی مرزا غلام احمد قادیانی اس کے مفہوم میں داخل ہوگیا، ہاں مرزا کے بغیر یہ کلمہ مہمل، بے کار اور باطل رہا، اسی وجہ سے مرزا پر ایمان لائے بغیر اس کلمہ کو پڑھنے والے کافر، بلکہ پکے کافر ٹھہرے،ناقل) غرض اب بھی اسلام میں داخل ہونے کے لئے یہی کلمہ ہے، صرف فرق اتنا ہے کہ مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی) کی آمد نے ’’محمد رسول اللہ‘‘ کے مفہوم میں ایک رسول کی زیادتی کردی ہے۔‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۵۸، مولفہ بشیر احمد ایم اے قادیانی)
گویا مسلمان تو اس کلمہ میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ سے محمد عربیﷺ مراد لیتے ہیں، لیکن قادیانی اس کلمہ میں مذکور ’’محمد رسول اللہ‘‘ سے مراد بعثت ثانیہ کا بروزی مظہر مرزا غلام احمد قادیانی مراد لیتے ہیں۔
۱۵… مرزا غلام احمد قادیانی حضورﷺ اور صحابہ کرامؓ کی توہین کرتے ہوئے یہاں تک کہتا ہے کہ: ’’آنحضرتﷺ اور آپ کے اصحاب ؓعیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے، حالانکہ مشہور تھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی تھی۔ ‘‘
(مرزا غلام احمد قادیانی کا مکتوب، مندرجہ الفضل قادیان مورخہ ۲۲؍ فروری ۱۹۲۴ئ)
۱۶… صرف یہ نہیں کہ قادیانیوں کے ہاں مرزا غلام احمد قادیانی نعوذباللہ !حضورﷺ سے بڑھ کر تھے، بلکہ ان کے ہاں تو ہر شخص ترقی کرکے حضورﷺ سے بڑھ سکتا ہے، لیجئے ملاحظہ کیجئے: ’’یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کرسکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے، حتی کہ محمدﷺ سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ ‘‘ (نعوذباللہ) (اخبارالفضل قادیان مورخہ ۱۷؍جولائی ۱۹۲۲ئ)
میرے عزیز! ان مختصر سی تصریحات اور تفصیلات کے بعد میرے خیال میں آپ کی یہ غلط فہمی دور ہوجانی چاہئے کہ: ’’مولوی قادیانی مخالفت اور تعصب میں اندھے ہوگئے ہیں‘‘ بلکہ قادیانیوں اور ان کے نام نہاد نبی کے، ایسے کرتوت ہیں کہ ان کو پڑھ ، سن کر تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے، اب آپ ہی فیصلہ فرمائیں کہ قادیانی، نبی امی حضرت محمدﷺ اور اسلام کے باغی و گستاخ ہیں یا مداح و ثناء خواں؟
آپ کے سوال کا دوسرا جز یہ تھا کہ: ’’جہاں تک حضرت مسیح ابن مریم کی توہین کا الزام ہے، تو یہ بھی قادیانیوں کو ہی سچا ثابت کرتا ہے کہ اگر مرزاقادیانی انگریزوں کے خود کاشتہ تھے تو ان کے خدا کی توہین کیوں کرسکتے تھے؟ جبکہ مرزاقادیانی حضرت مسیح علیہ السلام کو بھی سچا اور برحق جانتے تھے۔‘‘