الف… ’’ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیںمانتا یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا، وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ ‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۱۰، پسر مرزاقادیانی بشیر احمد ایم اے)
ب… ’’کُل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی) کا نام بھی نہیں سنا، وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘ (آئینہ صداقت ص۳۵، از مرزامحمود قادیانی)
ج… ’’ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم غیر احمدیوں کو مسلمان نہ سمجھیں اور ان کے پیچھے نماز نہ پڑھیں، کیونکہ ہمارے نزدیک وہ خدا کے ایک نبی کے منکر ہیں، یہ دین کا معاملہ ہے، اس میں کسی کا اپنا اختیار نہیں کہ کچھ کرسکے۔‘‘ (انوارِ خلافت ص۹۰، ازمرزامحمود قادیانی)
میرے عزیز! دیکھئے قادیانی کس قدر گستاخ ہیں کہ وہ حضرت محمدﷺ کے دین و شریعت کو باعث نجات نہیں سمجھتے اور ان کے نزدیک آپﷺ پر ایمان لانا نجاتِ آخرت کا ذریعہ نہیںہے۔ بتلایئے! یہ حضورﷺ کی عظمت کا اظہار ہے یا توہین و تنقیص کا؟ ارشاد فرمایئے کہ یہ آپﷺ کی شان میں گستاخی ہے یا مدح سرائی؟
۱۱… قادیانی آنحضرتﷺ پر ایمان لانے کو نہ صرف باعث نجات نہیں سمجھتے بلکہ نعوذباللہ! وہ حضورﷺ کے دین و شریعت کو منسوخ اور ناقابل اعتبار سمجھتے ہیں، لیجئے ملاحظہ کیجئے:
الف… ’’ان کو کہہ! کہ اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو تو آئو میری پیروی کرو تاخدا بھی تم سے محبت کرے۔‘‘ (مرزا قادیانی کا الہام، حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵)
ب… ’’چونکہ میری تعلیم میں امر بھی ہے اور نہی بھی اور شریعت کے ضروری احکام کی تجدید ہے، اس لئے خدا تعالیٰ نے میری تعلیم کو اور اس وحی کو جو میرے پر ہوتی ہے فُلک یعنی کشتی کے نام سے موسوم کیا...اب دیکھو! خدا نے میری وحی اور میری تعلیم اور میری بیعت کو نوح کی کشتی قرار دیا اور تمام انسانوں کے لئے مدارِ نجات ٹھہرایا ، جس کی آنکھیں ہوں دیکھے اور جس کے کان ہوں سنے۔‘‘ (اربعین نمبر۴، ص۷، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵ حاشیہ)
۱۲… صرف یہی نہیں، بلکہ مرزاقادیانی کے ہاں جس اسلام میں مرزا غلام احمد نہ ہوں وہ مردہ ہے، چنانچہ ملاحظہ ہو: ’’غالباً ۱۹۰۶ء میں خواجہ کمال الدین صاحب کی تحریک سے اخبارِ وطن کے ایڈیٹر کے ساتھ مولوی محمد علی صاحب نے ایک سمجھوتا کیا کہ ریویو آف ریلیجنز میں سلسلہ کے