ان کا جلال دیکھا؟ یا ان کے ضلع نے یا ان کی تحصیل نے حتیٰ کہ ان کی اپنی ملکیت قادیان نے ہی جلال دیکھا ہو تو بتاؤ؟ بلکہ دنیا نے تو یہاں تک دیکھا کہ مرزاقادیانی غلامی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوآبادیاتی طاقت کے لئے اپنی خدمات اور اپنے خاندان کی خدمات کا تذکرہ کر کے ملکہ وکٹوریہ کے ایک کلمہ شکریہ سے ممنون ہونا چاہتا ہے (دیکھو ستارہ قیصریہ) کیا یہی ایک نبی کا جلال ہوتا ہے؟ یا جلال کے معنی لغت میں نئے لکھے گئے ہیں؟
۳… حضرت مسیح ابن مریم تمام راہوں کو صاف کر دیں گے۔ لیکن مرزاقادیانی سوائے اپنی اولاد کے لئے مال اکٹھا کرنے کی راہیں صاف کرنے کے اور کچھ نہیں کر کے گئے اور ہاں ایک صفائی جو مرزاقادیانی نے کی کہ: ’’جن دنوں طاعون کا زور تھا اپنے گھر کی گلیاں صاف کر کے اپنے ہاتھوں سے نالیوں میں فینائل ڈالا کرتے تھے۔‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ دوم ص۳۴۵، بروایت۳۸۲)
۴… کج اور ناراستی کا نام نشان نہیں رہے گا اور مرزاقادیانی اور ان کے بعد کے دور میں کج اور ناراستی نے دنیا میں اپنے پنجے اور زیادہ مضبوطی سے گاڑ لئے ہیں۔ باقی دنیا کی بات چھوڑو۔ اپنی جماعت کو ہی دیکھ لو۔ بلکہ جماعت کے عام ممبروں کو چھوڑو۔ ان کے عہدیداروں کو ہی صرف دیکھ لو۔ وہ کن راہوں پر ہیں۔ اگر یہی کج اور ناراستی دور کرنا کہلاتا ہے تو ایسا سمجھنے والے کو اس کا ایمان مبارک ہو۔
۵… گمراہی کا تخم نیست ونابود کر دے گا۔ اب ذرا دنیا کو چھوڑو اپنی جماعت کو ہی دیکھ لو۔ دنیا تو بہت دور کی بات ہے۔ تمہارے بہت سے عہدیدار بھی عبادت سے بھاگتے ہیں اور آپ کی عبادت گاہوں میں بچوں کی ہی نہیں بڑوں کی بھی حاضریاں لگتی ہیں اور مرکز کو جھوٹی رپورٹیں بھجوائی جاتی ہیں۔ تمہارے خلفاء پر مؤکد بہ عذاب قسمیں کھا کر لوگ کیا کیا الزام نہیں لگارہے؟ اور ان کے احترام کا یہ حال ہے کہ ایک مربی کا خلیفہ کے کمرے میں بلاوا آتا ہے تو دوسرا مربی پوچھتا ہے کہ کیا تیل کی شیشی جیب میں ہے؟ آپ کے سامنے ثابت ہورہا ہے کہ مرزاقادیانی اپنی ہی بیان کی ہوئی تصریح کے مطابق مسیح موعود نہیں ہیں۔ چونکہ مرزاقادیانی آیت کی اپنی الہامی تشریح کے مطابق نہ تو جلال دکھا سکے نہ کج اور ناراستی دور کر سکے اور کفر وگمراہی کے اندھیرے ان کے دعویٰ کے بعد اور گہرے ہوچکے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ اپنے پیش کئے ہوئے میعار پر پورے اترنے میں ناکام رہے ہیں اور نبی صرف کامیاب ہوتا ہے اور خداتعالیٰ اپنے نبی کو کبھی ناکام نہیں ہونے دیتا۔ اس لئے مرزاقادیانی اپنے دئیے ہوئے معیار کے مطابق بھی دعویٰ میں جھوٹے ہیں۔