طرح انسان کاحوصلہ بڑھتا ہے اووہ محسوس کرتا ہے کہ قادیانیوں کی یلغار کے موقع پر وہ اکیلا نہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کوجزائے خیر دے۔آمین
راحیل شیخ… آپ اپنے سابقہ قادیانی رشتہ داروں، دوستوں اورجماعتی ساتھیوں کے لئے کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
سید منیر… میرا پیغام اپنے سابقہ دوستوں اوررشتہ داروں سے جوقادیانی ہیں، یہ ہے کہ :’’آپ ایک جھوٹے انسان کے پیچھے آنکھیں بند کر کے چل رہے ہیں۔خدا کے سچے دین اسلام کو پہچانیں۔ اس کفر یعنی قادیانیت سے باہر نکل کر دیکھیں کہ سچائی کیا ہے؟ آپ کوجھوٹے اسلام کے نام پرلوٹاجارہا ہے۔آپ کی نسلیں برباد ہورہی ہیں۔یہ خاندان صرف اپنی عیاشی کے لئے جھوٹ بولتا ہے۔آپ سے درخواست ہے کہ دوزخ کی آگ سے بچیں اورپیارے آقا حضرت محمدﷺ کا اسلام قبول کر لیں۔ خداتعالیٰ سے رہنمائی حاصل کریں۔ میری دعا ہے کہ اﷲتعالیٰ آپ کو سیدھا راستہ دکھائے،آمین۔‘‘
اس انٹرویو کے دوسرے دن مکرم سیدمنیر احمد کو ایک وکیل کاخط ملا ہے کہ جس میں سید منیر احمد کی بیٹی منورہ نے وکیل کے ذریعہ ان کو نوٹس بھجوایا ہے کہ وہ اس کو اسلام کی طرف بلانے سے باز آئیں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ جس معاشرہ سے آپ اورمیں یا منیر احمد تعلق رکھتے ہیں۔اس معاشرے میں ایک باپ اگر زیادتی بھی کرے تو بیٹی کیا بلکہ بیٹا بھی آگے سے خاموش ہوجاتے ہیں اورصرف بات کہنے یا کوئی کام کرنے کا کہنے پر وکیلوں کے ذریعہ نوٹس نہیں دیتے اورنہ ہی کوئی باپ اپنی بیٹی کے بارے میں ایسی بات کرتا ہے جس میں اس کی بیٹی کی سبکی ہوجیسا کہ وکیل کے خط سے ظاہر ہوتا ہے۔لیکن قادیانی جماعت اپنے ممبروں کو مجبور کرتی ہے کہ وہ قادیانیت چھوڑنے والے اپنے عزیزوں کو،تمام رشتے اوراصول وروایات بھلا کر جہاں تک ممکن ہوذلیل اوررسوا کریں۔ ایک جھوٹے نبی کی امت سے یہی توقع کی جاسکتی ہے کہ خدا قطع رحمی سے منع کرتاہے اوریہ بحکم قطع رحمی کراتے ہیں۔
اب خط کامضمون
رائنر فرش/باربرامارٹے لوک/ارسلاکرشن پیٹسل ۔وکلاءخط نمبر 08345-05/M/viمقام Erlangenتاریخ den15-09-2005
جناب احمد صاحب!